|

وقتِ اشاعت :   March 19 – 2019

کراچی:  بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے زیر اہتمام کراچی لیاری بلوچ ہال میں سیمینار بعنوان بلوچ قومی ثقافت “تاریخ اور مستقبل کے چیلنجز ” کا انعقاد کیا گیا سیمینار زیر صدارت مرکزی چیئرمین بی ایس او نزیر بلوچ منعقد ہوا ۔

مہمان خاص بی این پی کے مرکزی کمیٹی ممبر میر عبدالروف مینگل تھے سیمینار سے بی ایس او کے مرکزی چیئرمین نزیر بلوچ، میر عبدالروف مینگل، حمید ساجنابلوچ، منیر جالب بلوچ، شوکت بلوچ، بلوچ ادیب و سینئر صحافی لطیف بلوچ، پروفیسر دولت خان بلوچ ،بلوچ شاعر مبارک قاضی پروفیسر نوشین علی،حفیظ بلوچ، اشرف بلوچ، کامریڈ پروین بلوچ، زاکر بلوچ خطاب کیا ۔

اس موقعے پر بی ایس او کے مرکزی چیئرمین نزیر بلوچ نے کہا یے تیز رفتار سماجی سیاسی و عالمی تبدیلیوں کے باعث جہاں بلوچ قوم کو اپنے تہذیب و تمدن تاریخ کو زندہ رکھنا ہے وہی بلوچ قوم کو جدید دور کے تقاضوں کے مطابق ہم آہنگ ہوکر تیز رفتار ترقی اور عالمی علاقائی کشکمش کا مقابلہ کرنا یے اس دور میں جب بلوچ قوم کو زیر کرنے کے لئے مختلف مسائل میں الجھایا گیا ہے ترقی کے نام پر ظلم استحصال جبکہ تقسیم در تقسیم اور مختلف منفی سازشوں کا شکار بنا دی گئی ہے ۔

ایک طرف بلوچ قوم کے تہذیب تمدن تاریخی سرزمین پر یلغار ہے دوسری جانب بلوچ قوم پر علم و قلم اور سیاسی عمل میں شراکت داری پر قدغن لگائی یے ان حالات کا مقابلہ کرنے کے لئے بلوچ نوجوانوں اساتذہ کرام دانشور حضرات پر مکمل زمہ داری بنتی ہے کہ وہ قومی بقاء4 کی اپنے زمہ داریوں کی احساس کرے اور قومی بقاء4 و یکجہتی کے لئے کردار ادا کرے ۔

مقررین نے کہا کہ بی ایس او کے زیر اہتمام کراچی بلخصوص لیاری میں کلچر کے اہمیت کے عنوان سے پروگرام کا انعقاد اہمیت کا عامل یے ایسے پروگرامز سے جہاں اس علاقے میں سیاسی کارکنوں کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے اور بلوچ قوم کو مختلف علاقوں میں متحد کرنے میں مدد ملتی ہے ۔

بلوچ کلچر تاریخی حوالے سے انتہائی اہمیت کا عامل ہے جدید دور میں کلچر کو مکمل طور پر اپنانا مشکل تو ہے لیکن بلوچ تہذیب و تمدن کے بنیادی اخلاقی اقدار ایک دوسرے کی مدد کرنا ایک دوسرے کے غم میں شریک ہونا مشکل وقت میں کھڑا رہنا آج بھی بلوچ قوم کے لئے اتنا ہی ضروری یے جتنا پہلے ضروری تھی بلوچ نوجوانوں کی زمہ داری بنتی ہے کہ وہ کلچر کے ڈسپلے کرنے کے ساتھ ایسے سماجی اقدار کو پروان چڑھائے اور تخلیقات سامنے لائے جس سے مستقبل میں بلوچ قوم آئندہ آنی والی چیلنجز سے ہم اہنگ ہوسکے ۔

بلوچ قومی بقاء4 کی جدوجہد میں بلوچ فرزندوں کے ساتھ بلوچ بہنوں کی بھی زمہ داری بنتی یے کہ وہ سماج اور کلچر کی تشکیل نو میں کردار ادا کرے جبکہ خواتین کی جدوجہد میں برابری قومی بقاء4 کے لئے ضروری یے شعور اور قربانیوں کی بنیاد بلوچ قوم کے ان عظیم ماں اور بہن ہے جہنوں نے ہمیشہ ثابت قدمی کی درس دی ہے ۔