کوئٹہ: مختلف مکتبہ فکرسے تعلق رکھنے والے افراد نے فلاسفر ،استاد اور صحافی جاوید بھٹوکی خدمات کے اعتراف میں انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرحوم ایک جہدمسلسل کانام ہے جنہوں نے صحافت،فلاسفراوراستاد کی حیثیت سے آخری دم تک اپنی جدوجہد جاری رکھی ،ان کی جدجہدآئندہ نسلوں کیلئے مشعل راہ ہے۔
ان خیالات کااظہارمرحوم کے دیرینہ رفیق میردوستین جمالدینی،جہاں آراء تبسم ،سینئرصحافی شہزادہ ذوالفقاراورریاض رئیسانی نے گزشتہ روزکوئٹہ پریس کلب میں مرحوم جاوید بھٹوکی یاد میں منعقدہ تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دوستین جمالدینی نے کہا کہ بلوچستان میں جاویدبھٹوکوجاننے والے شاید کم ہوں مگران کی خدمات سے انکارممکن نہیں وہ ایک جہد مسلسل کانام ہے ،مرحوم کاتعلق بلوچستان کے ضلع کچھی سے تھا انہوں نے سندھ سے تعلیم حاصل کی اوراعلیٰ تعلیم کیلئے بلغاریہ گئے جہاں سے گریجویشن کی ڈگری حاصل کی اوربلوچستان میں علم کے فروغ کیلئے اپنی خدمات کوجاری رکھا،مرحوم کے والدکم تعلیم یافتہ مگرباشعورشخص تھے ۔
جنہوں نے اپنے ساری اندگی اپنے بچوں کوپڑھالکھاکرباشعوربنانے کیلئے جدوجہد کی،انہوں نے کہا کہ جاویدبھٹونے علم وزانت کے باعث بہت جلد سندھ کے تعلیم یافتہ طبقوں میں اپنانام پیداکیاوہ ایک اچھے استاد تھے اورمختلف موضوعات پربولنے کی مہارت رکھتے تھے ،انہوں نے کہا کہ مرحوم جاوید بھٹو کو فلسفہ پر غیر معمولی عبور حاصل تھا وہ غریب اورنظراندازطبقے کادوست ہوتے ہوئے ان کے دکھ دردمیں شریک ہوتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ جاویدبھٹوکتابوں سے شغف رکھتے تھے جس کی بدولت انہوں نے اپنے بولنے کی مہارت کو مزیدفروغ دیا،انہوں نے مرحوم جاودیدبھٹوکیساتھ بیتے لمحات اوران کی حالت زندگی سے متعلق شرکاء کوروشناس کرایا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جہاںآراء تبسم نے مرحوم جاویدبھٹوکی شعبہ تعلیم وادب کیلئے خدمات پرانہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے معاشرے کو مرحوم جاویدبھٹوجیسے کہنہ مشق اساتذہ اورعلم دوست افرادکی اشدضرورت ہے ۔
ان کاخلا مدتوں پرنہیں ہوسکتا۔سینئرصحافی شہزادہ ذوالفقارنے اظہارخیال کرتے ہوئے کہاکہ جاویدبھٹونے شعبہ صحافت سے منسلک رہتے ہوئے مظلوم اورمحکوم اقوام کی بھرپوردادرسی کرکے اپنے قلم کی حرمت کوبرقراررکھا،مرحوم آزادی صحافت پریقین رکھنے والے صحافی تھے انہوں نے سندھ اوربلوچستان میں تعلیم یافتہ معاشرے کی تشکیل کیلئے اپنی حتی الوسع خدمات پیش کئے ،ان کی پیش کی گئی ۔
خدمات بلوچستان کے عوام اورآئندہ آنے والی نسلوں کیلئے مشعل راہ اورباعث فخرہیں۔اس موقع پر ریاض رئیسانی نے کہا کہ بلوچستان میں بہترکارکردگی نبھانے والی شخصیات کوہمیشہ یادرکھا جاتاہے تاہم اب یہ رجحان کم ہونے کے باوجودآج کے تقریب میں مرحوم کے رفقاء کی شرکت ان کی بہترکارکردگی کاثبوت ہے ۔
اس موقع پرصحافی بنارس خان،منیررئیسانی،ڈاکٹرلعل محمد کاکڑودیگر بھی موجودتھے۔تقریب کے اختتام پرمرحوم کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔
جاوید بھٹو جہد مسلسل کا نام ہے، ان کا خلاء مدتوں پر نہیں ہوسکتا، دوستین جمالدینی
وقتِ اشاعت : March 23 – 2019