|

وقتِ اشاعت :   March 26 – 2019

کوئٹہ :  بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں نیوزی لینڈ کرائسٹ چرچ میں پیش آنیوالے دہشتگردی کے واقعہ میں مسلمانوں کے قتل عام کی مذمت نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کو مسلمانوں سے بے پناہ محبت اور ان کے غم میں شریک ہونے پر خراج تحسین پیش کیا گیا ۔ 

اجلا س میں سنجاوی میں نامعلوم افراد کے حملے میں چھ لیویز اہلکار جاں بحق ہونے سے متعلق اصغر اچکزئی اور نصراللہ زیرے کلب شدہ تحریک التواء 28مارچ کے اجلاس میں بحث کیلئے منظور کرلی گئی اجلا س میں غڑکئی کراس تازیارت اور براستہ سنجاوی تا لورالائی شاہراہ کو نیشنل ہائی وے سے منسلک کرنے کی قرار داد منظور کی گئی ۔

پیر کے روز اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالقدوس بزنجو کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں بی اے پی کی رکن و پارلیمانی سیکرٹری بشریٰ رند نے مذمتی قرار داد پیش کرتے ہوئے کہا کہ 15مارچ کو نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں نماز جمعہ کے دوران مساجد میں سفاک دہشت گردوں نے پوری منصوبہ بندی کے ساتھ اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں پچاس سے زائد معصوم بے گناہ مسلمان شہید اور متعدد زخمی ہوئے سفاک قاتل باقاعدہ اس ہولناک خونی کھیل کی ویڈیو بنارہا ۔

اس قسم کی بربریت سے دنیا کے تمام مسلمانوں کو دہشت گردی کے اس واقعے پر دلی دکھ اور افسوس ہوا جس پر بلوچستان اسمبلی کا یہ ایوان نہ صرف پرزور الفاظ میں مذمت کرتا ہے بلکہ اس افسوسناک حملے کے نتیجے میں شہادت پانے والے مسلمانوں کو خراج عقیدت اور لواحقین سے تعزیت یکجہتی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعا بھی کرتا ہے ۔

نیز یہ ایوان وزیراعظم نیوزی لینڈ کو مسلمانوں سے بے پناہ محبت ان کے غم میں شریک ہونے اور مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی پر انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہے اور امید کرتا ہے کہ اس واقعے میں ملوث گرفتار سفاک دہشت گردکو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا تاکہ مستقبل میں اس قسم کے واقعات رونما نہ ہوں ۔

بشریٰ رند نے قرار داد کی موزونیت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک انتہائی اہم نوعیت کی قرار داد ہے جو دہشت گردی کے اس افسوسناک واقعے سے متعلق ہے جس میں بے گناہ مسلمان شہید ہوئے گرفتار دہشت گردکو سزا دی جائے ساتھ ہی ہم نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کو بھی خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا لہٰذا اس قرار داد کو منظؤر کیا جائے ۔

اسپیکر نے ایوان کے رائے شماری سے قرار داد کی منظور دی قبل ازیں بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں وقفے کے بعد اجلاس شروع ہوا تو سپیکر کی ہدایت پر ایوان کی مشاورت سے عوامی نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر اصغرخان اچکزئی نے سنجاوی میں لیویز اہلکاروں پر حملے سے متعلق تحریک التواء پیش کرتے ہوئے کہا کہ 20مارچ کو سنجاوی میں نامعلوم افراد کے حملے میں چھ لیویز اہلکار جاں بحق ہوگئے ۔

صوبے کے دیگر علاقوں میں اس طرح کے واقعات پیش آتے رہے ہیں تاہم زیارت جیسے پرامن علاقے میں یہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے انہوں نے کہا کہ یہ ایک اہم نوعیت کا عوامی مسئلہ ہے اس لئے ایوان کی کارروائی روک کر اس اہم مسئلے کو زیر بحث لایا جائے جس وقت اصغرخان اچکزئی تحریک التواء پیش کررہے تھے ۔

اس وقت بھی اپوزیشن اراکین پی ایس ڈی پی کے حوالے سے شدید نعرے بازی کرتے رہے جبکہ جس وقت تحریک التواء پر رائے شماری کرائی جارہی تھی اس وقت بھی اپوزیشن اراکین کارروائی کو آگے بڑھانے سے روکنے کے لئے احتجاج کرتے رہے ۔

بعدازاں سپیکر نے اسی مسئلے پر پشتونخوا میپ کے نصراللہ زیرئے کی تحریک التواء نمبر دوکو اصغرخان اچکزئی کی تحریک التواء نمبر ایک کے ساتھ کلب کرتے ہوئے رولنگ دی کہ 28مارچ کے اجلاس میں اس حوالے سے ایوان میں عام بحث کرائی جائے گی ۔ 

اجلاس میں صوبائی وزیر سردار عبدالرحمان کھیتران نے پوائنٹ آف آرڈر پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ نیوزی لینڈ میں پیش آنیوالے والے واقعہ انتہائی افسوسناک ہے ایوان مساجد پر ہونے والے حملہ میں شہید افراد کے اہلخانہ سے بھر پور یکجہتی کا اظہار کرتی ہے ۔انہوں نے نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کو خراج تحسین پیش کیا ۔

ثناء بلوچ نے نیوزی لینڈ واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے حکمرانوں کو نیوزی لینڈ کی وزیراعظم سے سیکھنے کی ضرورت ہے جہاں ایک آسٹریلیا کے ایک شہری نے آکر لوگوں کو بے دردی سے قتل کیا اور نیوزی لینڈکی حکومت نے مادر پدر محبت کا اظہار کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں کے ساتھ یکجہتی کااظہار کیا ہمارے ہاں سات سو لاشیں گری ہیں ۔

کئی لوگ لاپتہ ہیں لیکن کسی نے ان متاثرہ خاندانوں سے یکجہتی کی زحمت نہیں کی قتل و غارت گری پر ہمارے ہاں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد کی جاتی ہے جبکہ نیوزی لینڈ کی حکومت نے بندوق کے قوانین تبدیل کئے واقعے کی مذمت سے بڑھ کر ہمارے حکمرانوں کو نیوزی لینڈ کے حکمرانوں سے سیکھنے کی ضرورت ہے۔ 

اجلاس میں صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء لانگو نے سنجاوی میں شہید ہونے والے لیویز اہلکاروں کو خراج عقیدت اور نیوزی لینڈ میں مسلمانوں کی شہادت پر گہرے رنج و غم کااظہار کرتے ہوئے نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کو بھرپور کردار ادا کرنے پر خراج تحسین پیش کیا۔

سید احسان شاہ نے نیوزی لینڈ واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دکھ کی اس گھڑی میں ہم نیوزی لینڈ کے مسلمان بھائیوں کے ساتھ ہیں ۔ا جلاس میں صوبائی مشیر ملک نعیم بازئی نے اصغرخان اچکزئی ، زمرک خان اچکزئی اور شاہینہ مہترزئی کی مشترکہ قرار داد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ضلع زیارت جو کہ ایک سیاحتی مقام ہے غڑکئی کراس تازیارت اور براستہ سنجاوی تا لورالائی جیسے اہم شاہراہ کو تاحال نیشنل ہائی وے کے ساتھ منسلک نہیں کیا گیا ہے جس کی وجہ سے مذکورہ روڈ پر مرمت کاکام نہ ہونے کے برابر ہے ۔ 

لہٰذا یہ ایوان صوبائی حکومت سے سفارش کرتا ہے کہ وہ وفاقی حکومت سے رجوع کرے کہ وہ اس اہم نوعیت کے حامل شاہراہ کو نیشنل ہائی وے کے ساتھ منسلک کیا جائے تاکہ مذکورہ روڈ پر تعمیر و مرمت کاکام بروقت مکمل کیا جاسکے ۔

قرار داد کی موزونیت پر بات کرتے ہوئے صوبائی وزیر انجینئر زمرک خان نے کہا کہ یہ ڈیڑھ سو کلو میٹر سڑک ہے موسم گرما میں پورے ملک سے سیاحت کے لئے لوگ زیارت آتے ہیں مگر سڑک کی حالت خستہ ہونے کی وجہ سے عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے لہٰذا این ایچ اے اس سڑک کی تعمیرو مرمت کرکے اسے نیشنل ہائی وے سے منسلک کرے ۔

صوبائی وزیر سردار عبدالرحمان کھیتران نے کہا کہ یہ کوہلو ، بارکھان ، دکی ، لورالائی اور ہرنائی کو کوئٹہ سے ملانے والی مختصر ترین شاہراہ ہے اس سڑک کو این ایچ اے کے ذریعے تعمیر کیا جائے یا پھر سی پیک کا دوسرا مرحلہ شروع ہونے والا ہے اس کے تحت اسے تعمیر کیا جائے بعدازاں ایوان نے قرار داد متفقہ طو رپر منظور کرلی ۔