|

وقتِ اشاعت :   March 26 – 2019

گوادر :  ماہی گیر بے فکر رہیں ایسٹ بے ایکسپر یس وے کے منصوبے سے ان کے روزگار پر کوئی اثر نہیں پڑ ے گا۔ وفاقی اور صوبائی حکومت مل کر منصوبہ بند ی کررہے ہیں ۔ ماہی گیروں کے روزگار کو جدید تقاضوں سے ہم کرائینگے ۔ مقامی لوگوں کو ہنر مند بنا نے کے لےئے فنی اداروں قائم کےئے جارہے ہیں۔ گوادر پا کستان کا مستقبل ہے ۔ مقامی لوگوں اور ماہی گیروں کو گوادر کی ترقی میں شرکت کو یقینی بنا یا جائے گا۔

ان خیالات کااظہار وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان عالیانی اور وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ، ترقی و اصلاحات مخدوم خسر و بختیار نے یہاں گوادر میں ماہی گیر اتحاد کمیٹی گوادرکے وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔ 

وزیراعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ ماہی گیروں نے مجھے اپنا سفیر کہا ہے جو ان کا بڑکپن ہے میں اپنا یہ کردار ضرور ادا کرونگا ماہی گیروں کے مسائل کے حل کے لےئے وفاقی وزیر کو آپ کو خدمت میں لایا ہوں ایسٹ بے ایکسپر یس وے کے منصوبے سے مقامی ماہی گیروں کے در پیش خدشات کا ہمیں بخوبی ادرا ک ہے صوبائی حکومت ماہی گیروں کے مطالبات کے حل کے لےئے کوشاں ہے اور ماہی گیروں کے مطالبات پر عمل درآمد کے لےئے پی سی ون تیار کیا جارہا ہے جس کے بعد پلاننگ کمیشن سے اس کی منظوری لی جائے گی جس میں کچھ عرصہ لگ سکتا ہے ۔

لیکن ماہی گیروں کو با ور کراتے ہیں کہ وہ بے فکر رہیں ایسٹ بے ایکسپر یس وے کے منصوبے سے ان کے روزگار پر کوئی بھی اثر نہیں پڑ ے گایہاں ماضی میں بہت سے وزیر اعلیٰ آئے لیکن ان کی ترجیحات میں ماہی گیروں کے مسائل کا حل شامل نہیں تھا جس سے ماہی گیروں کوآج یہ دن دیکھنا پڑ ا ہے مگر ہماری حکومت ماہی گیروں کے مسائل ان کے توقعات سے بڑھ کر حل کرنے کی کوشش کررہی ہے ۔

ماہی گیروں کے بچوں کو اعلیٰ تعلیم دلانے کے لےئے اسکالر شپ کی منظوری لی جائے گی اورماہی گیروں کے لےئے رہائشی کالونیاں کے قیام کامنصوبہ بھی شروع کیا جائے گا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر مخدو خسرو بختیار کا کہنا تھاکہ ماہی گیرو ں کی کشتیوں کے لےئے سمندر تک رسائی کے لےئے گزرگاہوں اور گودی کی تعمیر ضروری ہے ماہی گیروں کی کشتیوں کی سمندر تک رسائی کے لےئے 100فٹ سے کم گزرگاہیں واقعی ناکافی ہیں ماہی گیروں نے اس ضمن میں جو خدشات پیش کےئے ہیں وہ درست ہیں ۔ 

وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ ماہی گیروں کے مسائل کے حل کے لےئے وفاقی حکومت ، چینی سفارت خانہ اور جی پی اے گوادر سنجیدگی سے غور کر رہے ہیں ہم سب کی کوشش ہے کہ ماہی گیروں کاروزگار متاثر نہ ہو ماہی گیروں کے روزگار کو متاثر ہونے بھی نہیں دیا جائے گا شعبہ ماہی گیر ی کے فروغ کے لےئے اس کو ترقی دینے کی کوشش کی جائے گی ۔

گوادر میں مچھلیو ں کو صاف کرنے کی فیکٹر یاں قائم کی جائینگی تاکہ گوادر سے براہ راست چائنا اور دیگر ممالک میں مچھلیوں کی ایکسپورٹ ممکن ہوسکے ۔ ماہی گیراتحاد کمیٹی گوادر کے وفد میں خداداد واجو، ناخدا خدابخش ملگ، اکبر علی رئیس، یونس انور اور جماعت جہانگیر سمیت دیگر شامل تھے ۔