کو ئٹہ : وفاقی وزیر پلاننگ کمیشن خسرو بختیارکا کہنا ہے موجودہ حکومت سی پیک کے مغربی روٹ کو ترجیح دے رہی ہے وزیراعظم عمران خان جلد گوادر اور کوئٹہ کا دورہ کر کے بلوچستان کیلئے اہم اعلانات کریں گے ۔
وزیراعلیٰ جام کمال خان کہتے ہیں کہ ماضی میں پی ایس ڈی پی کے فیصلے بند کمروں میں پسند اور ناپسند کی بنیاد پر ہو تے تھے۔وزیر اعلیٰ ہاؤس کوئٹہ میں ایک اعلیٰ سطح کی میٹنگ کے بعد وفاقی وزیر پلاننگ کمیشن خسرو بختیار نے وزیر اعلیٰ جام کمال خان کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران میڈیا کو بتایا کہ پاکستان کی ترقی بلوچستان کی ترقی میں ہے ۔
گزشتہ پانچ سال میں بلوچستان میں کوئی بڑا منصوبہ شروع نہیں ہوا وزیراعظم جلد کوئٹہ کا دورہ کر کے کچلاک تا ژوب شاہراہ کا افتتاح اورمغربی روٹ کے حوالے سے اہم اعلانات کریں گے جبکہ سوشیو اکامنک ڈویلپمنٹ میں بھی بلوچستان کا حصہ سب سے زیادہ ہوگا مالی سال دوہزار انیس اور بیس کے ترقیاتی بجٹ میں بلوچستان کابڑا حصہ ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ سابق حکومت سے ورثے میں ملنے والی مشکلات کے باوجود کام کر رہے ہیں ۔
ان کا کہنا تھا کہ سابق حکومت نے الیکشن سال کے دوران دو کھرب روپے لاگت کے تین سو چالیس سے زائد غیر منظور شدہ اسکیمات کو پی ایس ڈی پی میں شامل کیامگر بجٹ میں صرف پچپن ارب مختص کیا ان اسکیمات کی تکمیل میں ہمیں چالیس سال لگتے سابق حکومت نے لاہوراورینج ٹرین منصوبہ سی پیک میں شامل کیا گیا جس کی لاگت دو ارب ڈالر تھی اس رقم لاہورکے ہر شہری کو ایک گاڑی دی جا سکتی تھی۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کا کہنا تھا کہ ماضی میں وفاق کی جانب سے اعلانات ہوئے مگر ان پر عمل کم ہوا ہم نے مرکز کے ساتھ ملکر مغربی روٹ اور پی ایس ڈی پی کا جائزہ لیا ماضی میں وفاقی اور صوبائی پی ایس ڈی پی کے حوالے سے فیصلے بند کمروں میں ہوتے تھے چند ایک علاقوں اور لوگوں کو نوازا جاتا رہا ۔
سی پیک کے مغربی روٹ کے حوالے دعوئے بھی کئے گئے ہم نے مرکز کے ساتھ ملکر مغربی روٹ اور پی ایس ڈی پی کا جائزہ لیا ، ہم نے پی ایس ڈی پی میں بڑے منصبوں کو شامل کیا ہے اب منصوبوں کی صرف تختیاں نہیں لگیں گی بلکہ عملی کام ہوگا ، ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم جلد گوادر اور کوئٹہ کا دورہ کریں گے اپنے دورہ کے موقع پر وزیراعظم اہم اعلانات بھی کریں گے ڑوب سے کچلاک تک شاہراہ وفاقی حکومت بنائے گی ۔
جام کمال خان نے کہا کہ بلوچستان میں ماضی میں پسند ناپسند کی بنیاد پر اسکیمات شامل کی گئیں ہم اجتماعی نوعیت کے ترقیاتی منصوبوں کو ترجیح دے رہے منصوبوں کی بروقت تکمیل ہماراوژن ہے۔ دریں اثناء گوادر کی ترقی رفتار تیز کرنا وفاقی حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔
مقامی آبادی کی ترقیاتی منصوبوں میں شرکت ہماری اولین ترجیح ہے۔ گوادر میں بہت جلد اےئر پورٹ ، جی ڈی اے اسپتال کی اپ گریڈ یشن اور فنی اداروں کے قیام کے منصوبے عمل میں لا یا جارہا ہیں۔ گوادر کو بہت جلد نیشنل گرڈ سے منسلک کیا جائے گا۔ سی پیک کے مغربی روٹ ژوب کوئٹہ کا سنگ بنیاد رکھ دیا جائے گا۔
ان خیا لات کا اظہار وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی،تر قی اور اصلا حات مخدو م خسر و بختیار نے اپنے گوادر کے ایک روزہ دورہ کے موقع پر کیا۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ بلوچستان میر جام کمال خان عالیانی اور کمانڈر سدرن کماند میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ سمیت دیگر حکام بھی ان کے ہمراہ تھے ۔
گوادر پہنچے کے بعد وفاقی وزیر نے گوادر پورٹ ، فری زون ، گوادر اےئر پورٹ اور ترقیاتی منصوبوں کے سائٹ کا معائنہ کیا جہاں جی پی اے گوادر کے چےئر مین نصیر کاشانی اور چائنا اوو رسیز پورٹ ہولڈ نگ کمپنی کے سی او مسٹر باؤ ژنگ نے ان کو علیحدہ علحید ہ بر یفنگ دی ۔
وفاقی وزیر نے مورخہ 28اور 29مارچ کو گوادر ایکسپو کے انتظامات کا بھی جائز ہ لیا۔ وفاقی وزیر کا اس موقع پر کہنا تھا کہ گوادر کی ترقیاتی منصوبوں کی رفتار تیز کرنا وفاقی حکومت کی اولین ترجیح ہے کیونکہ گوادر کے تر قیاتی منصوبوں سے ملک اور صوبے کی خوشحالی وابستہ ہے جن کی بروقت تکمیل سے انقلابی او ر عمیق معاشی تبد یلیاں وقع پزیر ہونگی جس سے نہ صرف اس خطہ کی معاشی حالت بدل جائے گی بلکہ یہ بین الاقوامی تجارت کو بھی اپنی طرف متوجہ کرے گا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ گوادر کی تر قی کے ضمن میں مقامی آبادی کی شرکت ان کے سماجی اور معاشی حقوق کا تحفظ بھی ہماری ترجیحات کاحصہ ہیں گوادر میں بہت جلد صحت اور فنی تعلیم کے فروغ کے لےئے انہتائی اہمیت کے حامل منصوبے شروع کےئے جارہے ہیں ۔
جی ڈی اے اسپتال کو جد ید سہو لیات سے آ راستہ کیا جا رہا ہے جبکہ عصر حاضر کے تقاضوں سے نمٹنے کے لےئے اعلیٰ فنی تعلیم ادارے یہاں کے مقامی نوجوانوں کو ہنر مند بنانے کے لےئے کار گر ثابت ہونگے جس سے خطہ میں فنی استعداد کار کے حامل لوگوں کی بہتات ہوجائے گی ۔
وفاقی حکومت مقامی نوجوانوں کو ہنر مند بنانے اور ماہی گیروں کے روزگار کو عصر حاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرانے کے لےئے اقدامات کرے گی تاکہ ان کے روزگار میں مز ید اضافہ ہو یہ نہ صرف مقامی معشیت کومستحکم بنائے گی بلکہ ملکی زر مبادلہ پر بھی خو شگو ار اثرات مرتب کر نے کا باعث بنے گا۔
انہوں نے کہا کہ گوادر میں بجلی کی فراوانی کو بہتر بنانے کے لےئے بہت جلد اس کو قومی گرڈ سے منسلک کیا جائے گا اور بین الاقوامی اہمیت کے حامل کے گوادر انٹرنیشنل اےئر پورٹ کا بھی منصوبہ شروع کیا جارہا ہے جبکہ سی پیک کے مغربی روٹ ژوب کوئٹہ کاسنگ بنیاد بھی رکھ رہے ہیں ۔
ماضی میں اس حوالے سے غلط بیانی کی گئی تھی لیکن موجودہ وفاقی حکومت بلوچستان کو اس کاجائز مقام دلانے کے عزم پر قائم ہے کیونکہ پاکستان کی ترقی بلوچستان سے مشروط ہے بلوچستان خوشحال ہوگا تو اس کے من الحیث مثبت اثرات پورے ملک پرپڑینگے ۔
گوادر، میں ائیرپورٹ اور فنی اداروں کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے ، سی پیک کے مغربی روٹ کا سنگ بنیاد جلد رکھ دیا جائے گا ، خسرو بختیار
وقتِ اشاعت : March 26 – 2019