اسلام آباد/ کراچی: وفاق اور حکومت سندھ کے درمیان اختلافات کی خلیج مزید بڑھ گئی، اختلافات کے باعث وزیراعظم کے دورہ کراچی کے دوران دونوں کپتانوں کی ملاقات بھی نہ ہوسکی۔
وزیراعظم عمران خان اور سندھ حکومت کے درمیان دوریاں مزید بڑھ گئی ہیں، وزیراعظم عمران خان کراچی کے دو روزہ دورے پر آئے لیکن وزیراعلی سید مرادعلی شاہ سے ان کی ملاقات نہ ہوسکی۔ وزیراعظم عمران خان نے گورنر ہاؤس میں کراچی ٹرانسفارمیشن کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کی، اجلاس میں گورنر سندھ کے علاوہ وفاقی وزرا اور متعلقہ حکام نے شرکت کی، تاہم وزیراعلی سندھ کو کے ٹی سی کے اجلاس میں مدعو نہیں کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر وزیراعلٰی سندھ کو کے ٹی سی کے اجلاس میں شرکت کے کئے مدعو کیا بھی جاتا تو وہ شریک نہ ہوتے، کیونکہ حکومت سندھ کے ٹی سی کو تسلیم نہیں کرتی اور وہ اس کمیٹی کو غیر آئینی تصور کرتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق سندھ حکومت کو وفاق کے سردمہری کے روئیے پراعتراض ہے، وزیراعلی سندھ نے وزیراعظم عمران خان کو نیب کی مبینہ زیادتیوں، پانی وگیس کے مسائل سےمتلعق خطوط لکھے تھے، تاہم جواب نہ ملنے پر مرادعلی شاہ نے اپنے بہت سے بیانات میں وفاق کی جانب سے خطوط کے جوابات نہ ملنے پر ناراضی کا اظہارکیا۔
اس ضمن میں سندھ حکومت کے ترجمان بیرسٹر مرتضی وہاب کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے سندھ کے رواں مالی سال میں 120 ارب روپے کی کٹوتی کی گئی ہے جو زیادتی کے مترادف ہے، ہمیں این ایف سی سمیت کئی معاملات پر وفاق سے تحفظات ہیں۔ جب کہ وزیراعلی سندھ کو وزیراعظم کے کسی پروگرام میں مدعو نہیں کیا گیا۔