|

وقتِ اشاعت :   April 1 – 2019

کوئٹہ: پشتونخواملی عوامی پارٹی کے مرکزی پریس ریلیز میں وزیراعظم پاکستان کا دورہ کوئٹہ اور گوادرکے اعلانات کو طفل تسلی اورکھلاڈھونگ قرار دیتے ہوئے کہا کہ صوبہ کے لئے 2018اور2019ء کے منظور شدہ کھربوں مالیت کی درجنوں اسکیمات اور رواں مالی سال کے تقریباً 70 ارب روپے کی ایلوکیشن میں سے کسی بھی اسکیم کے ٹینڈر نہ ہونے نااہلی اور صوبہ دشمنی پر معمولی پالیسی کو چھپانے غریب پسماندہ صوبہ کو مزید پسماندگی کی طرف دھکیلنے اور ترقی سے محروم رکھنے کے سوا کچھ نہیں۔

بیان میں ملک کے کسی بھی عہدے پر فائز شخصیات یا اشخاص کے برابر میں بیان دراصل آئین پاکستان ریاست کے پہلے پلر مقننہ کے وقار کو بے حیثیت کرنے کی دانستہ کوشش قرار دیا ہے ملک کے ہر ادارے کی آئینی حیثیت اور ملکی آئین کے تحت اداروں کے حاصل اختیارات میں بے جا مداخلت اور پامالی سے ایک جانبدار اداروں میں ٹکراؤ اس کا قدرتی نتیجہ ہے دوسری جانب بربادی ہے ۔

آئین پاکستان کے تحت حلف اٹھانے والے عوامی نمائندوں کو حلف کی پاسداری اس کا فرض منصبی بن جاتا ہے اس طرح مسلح افواج کا حلف سیاست میں عدم مداخلت ہے اب عوام کو مزید دیکھنا ہوگا کہ ملکی آئین کی خلاف ورزی کہاں اور کس طرف سے جاری ہے ۔

بیان میں کرپشن کے الزامات کے لئے غیر جانبدار ادارے اور سیاسی انتقام سے پاک عدالتی نظام کا ہونا ضروری ہے بیان میں کہا گیا ہے کہ زور اور زر کے ذریعے غیرآئینی حکومت نے کچکول توڑنے کا اعلان کیا تھا لیکن آج ہر وقت سے زیادہ کچکول اٹھانے پڑرہے ہیں اور آئی ایم ایف کی شرائط پر قرض لینا حکومت کے معاشی قتل کے مترادف ہے ۔

ملک کی حالیہ سیاسی طورپر خراب معاشی طورپر پست اور انتظامی طورپر غیرموثر صورتحال سے نکالنے کے لئے سنجیدہ ایماندار سیاسی ‘ جمہوری ملک دوست قوتوں اور اداروں کی ذمہ داری کا کردار ادا کرنا ہوگا زد غفلت غیرسنجیدہ جذباتی بیانات کو جاری رکھنا تباہی و بربادی کو فروغ دینے کے مترادف ہے اور اس کا ازالہ ضروری اور لازمی امر ہے ۔