اسلام آباد: وفاقی حکومت کی جانب سے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں حمزہ شہباز، شاہد خاقان عباسی، مفتاح اسماعیل اور چند آفیسرز کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کا عمل شروع کر دیا گیا۔
وفاقی کابینہ اجلاس میں منظوری کے بجائے کابینہ سے سرکولیشن لیٹر کے ذریعے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی منظوری لینے کے بعد وزیراعظم سے منظوری لی جائے گی، وزیراعظم سے منظوری کے بعد یہ نام ای سی ایل میں ڈالنے کیلیے وزارت داخلہ کو بھجوائے جائیں گے۔
ذرائع کے مطابق نیب کو تحقیقاتی عمل مکمل کرنے کیلیے ان ناموں کی دستیابی مطلوب ہے اور خدشہ ہے کہ یہ رہنما بیرون ملک نہ چلے جائیں، اسی لیے ان کو ملک کے اندر پابند رکھنے کیلیے ای سی ایل میں ان کے نام ڈالنے کا عمل شروع کیا گیا ہے، مفتاح اسماعیل اور شاہد خاقان عباسی سے ایل این جی کے حوالے سے تحقیقات کی جائے گی جبکہ حمزہ شہباز سے آمدن سے زائد اثاثوں کے حوالے سے پوچھ گچھ کی جانی ہے۔
حمزہ شہباز کو اپنے والد شہباز شریف اور بھائی سلمان شہباز کے ساتھ نیب لاہور نے 9 اپریل کو طلب کیا ہے اور تینوں سے آمدن سے بڑھ کر اثاثے اور منی لانڈرنگ کے حوالے سے پوچھ گچھ کی جائے گی۔