|

وقتِ اشاعت :   April 6 – 2019

گوادر: گلوبل پارٹنرشپ فار ایجوکیشن بلوچستان کی جانب سے بنائی گئی اسکولوں کے کاموں میں بڑے پیمانے پر بے قاعدگیوں کا انکشاف ،ورلڈبینک کے اشتراک سے 34ملین کی لاگت سے مختلف علاقوں میں19اسکول بلڈنگ بنانے تھے ۔

17اسکول تعمیر،دواسکولوں کی تعمیر نہ ہوسکی اور پروجیکٹ ختم ہوگیا ،گوادراورپسنی میں اسکولوں کی تعمیرات میں ناقص میٹریل کے استعمال اور بے قاعدگیوں کا بھی انکشاف ہوا ہے ۔

اس سلسلے میں باخبر زرائع نے بتایا ہے کہ ورلڈ بینک کے اشتراک سے گوبل پارٹنرشپ فارایجوکیشن بلوچستان کے زیراہتمام بلوچستان کے پسماندہ علاقوں میں 24ملین کی لاگت سے 19اسکولوں کی تعمیر کا پروجیکٹ اختتام پزیرہوگیا ہے 18مارچ 2015کو شروع ہونے والا پروجیکٹ 30جون 2019کو اختتام پزیرہوگیا پروجیکٹ کے تحت کل 19اسکول تعمیر کرنے تھے لیکن صرف17اسکول تعمیر ہوسکی ہیں پروجیکٹ کے تحت گوادر میں بھی اسکول تعمیر کیئے گئے۔

زربازارگوادر،کلانچی پاڑہ ،مزاری بل کلانچ ،قاسم بازارچھب کلمتی اور پراھگ محلہ پسنی میں اسکولوں کی تعمیرات مین ناقص میٹریل استعمال کرنے اور بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے بتایا جاتا ہے کہ زیادہ تر اسکولوں کی مرمت کا کام ابھی تک مکمل نہیں ہیں اور پروجیکٹ کے اسکولوں میں جو سہولیات اور سائنسی آلات مہیاکرنے تھے ۔

وہ بھی ابھی تک اسکولوں کو فراہم نہیں کیئے گئے جبکہ پسنی میں بنائی اسکول کی بلڈنگ استعمال سے قبل ہی ناکارہ ہوگئی ہے سیڑھیاں ٹھوٹ گئیں جبکہ باسکٹ بال کے لیئے بنائی گئی گراؤنڈ بھی انتہائی ناقص طریقے سے بنائی گئی جبکہ گوادرمیں بنائی گئی اسکولوں میں باسکٹ بال گراؤنڈ ابھی تک نہیں بنائی گئی ہے اسکولوں کی تعمیرکا کام ابھی تک مکمل نہیں ہے لیکن گوادرمیں پروجیکٹ کی کلوزرسرمنی بھی منائی گئی ۔

زرائع کے مطابق گلوبل پارٹنرشپ فارایجوکیشن بلوچستان کے حکام نے گوادرمیں قائم پاک چائینہ اسکول کو بھی اپنی تعمیرکردہ قراردیاتھا جسکی بعد میں چائینز حکام نے تردیدکردی ہے ۔