|

وقتِ اشاعت :   April 8 – 2019

کراچی: مجھے نہ ووٹ کی ضرورت ہے اور نہ ہی نوٹ کی مجھے صرف بلوچ عوام کی بھلائی درکار ہے اور رابطہ ضروری ہے تاکہ بلوچ ایک دوسرے کے حالات سے باخبررہ سکیں۔

یہ بات سابق وفاقی وزیر اور بلوچ رابطہ اتفاق تحریک کے سربراہ پرنس محی الدین بلوچ نے اتوار کی دوپہر لیاری بک ریڈرز کلب کی جانب سے اپنے اعزاز میں دیئے گئے ایک استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کہی،انہوں نے کہا کہ ہم نے بلوچستان میں1976ء کو امن قائم کیا جو1999ء تک قائم رہا اس کے بعد پرویز مشرف نے آکر بلوچستان میں جوآگ لگائی تو50لاکھ سے زائد بلوچ آج بھی اس آگ میں جل رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ڈیرہ غازی ہو یا خانیوال موزمبیق ہو یا ممباسہ بلوچ ہرجگہ ہے بس اتفاق کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں لوٹ کھسوٹ چل رہی ہے سب مال بنانے میں مصروف ہیں اور آج ضروری ہے۔

کہ بلوچستان اپنی صفوں میں اتفاق پیداکریں استقبالیہ تقریب سے ممتاز صحافی اور بک ریڈرز کلب کے چیئرمین عبدالطیف بلوچ نے استقبالیہ تقریر میں کہا کہ پرنس محی الدین بلوچ ایک پیاری شخصیت ہیں اور بلوچ قوم کاسرمایہ ہیں،انہوں نے کہا کہ پرنس محی الدین بلوچ نے کبھی بھی ووٹ کی سیاست نہیں کی ہے ۔

میں نے انہیں صرف سماجی کاموں میں مصروف دیکھا ہے ممتاز صحافی رفیق بلوچ نے اپنی تقریر میں کہا کہ آج لیاری میں جوٹیلی فون ایکسچینج اورڈاکہ خانہ ہے وہ پرنس محی الدین بلوچ کی مہربانی ہے۔کے پی ٹی گراؤنڈ بھی ان کی مہربانی ہے۔انہوں نے کہا کہ پرنس محی الدین بلوچ ہمارے لئے قابل احترام ہیں اور آج انہیں لیاری میں دیکھ کر بے پناہ خوشی ہوئی۔

استقبالیہ تقریب میں پرنس محی الدین بلوچ کواجرک اور تصویر کا تحفہ پیش کیا گیا۔بعدازاں انہوں نے بک ریڈرز کلب کا دورہ کیا اور عبدالطیف بلوچ کی کوششوں کو سراہا۔