|

وقتِ اشاعت :   April 8 – 2019

کوئٹہ: آل بلوچستان میڈیکل سٹورز ایسوسی ایشن ، مرکزی انجمن تاجران بلوچستان (ر)اور میڈیسن ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے رہنماؤں نے ادویہ ساز کمپنیوں کی جانب سے ادویات کی قیمتوں میں 3 سو فیصد تک اضافے کو عوام پر ظلم قرار دیتے ہوئے مختلف ادویات نہ بیچنے کا اعلان کردیا اور مطالبہ کیا ہے۔

کہ فوری طورپر ادویات کی قیمتوں میں اضافہ ختم کیاجائے بصورت دیگر جب تک ادویات کی قیمتوں میں اضافے کو کم نہیں کیا جاتا تب تک چھین سے نہیں بیٹھیں گے ۔ ان خیالات کا اظہاربلوچستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے نائب صدر لیاقت علی کاکڑ ،جنرل سیکرٹری اکبر شاہ ،مرکزی انجمن تاجران بلوچستان (ر)کے صدر عبدالرحیم کاکڑ ،سید عبدالقیوم آغا ، میڈیسن ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے صدر روح اللہ کاکڑ ، عارف خان و دیگر نے سول ہسپتال کے سامنے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔

اس موقع پر مختلف میڈیکل سٹورز کے مالکان و دیگر کی بڑی تعدادبھی موجودتھیں ۔ میڈیکل سٹورز ایسوسی ایشن کے لیاقت علی کاکڑ ، انجمن تاجران کے عبدالرحیم کاکڑ و دیگر کہا کہنا تھا کہ بلوچستان جیسے غریب صوبے میں جہاں لوگوں کو دو وقت کی روٹی بھی بمشکل نصیب ہوتی ہے وہاں ادویات کی قیمتوں میں 4 سو فیصد تک اضافہ ان کے منہ سے نوالہ چھیننے کے مترادف ہے ۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ مہینے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے ادویات کی قیمتوں میں 9 سے 15 فیصد تک اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا مگر ادویہ ساز کمپنیوں نے اسے جواز بنا کر ادویات کی قیمتوں میں 3 سو فیصد تک اضافے کردیا ہے اس سلسلے میں وفاقی اور صوبائی حکومتیں خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہی ہیں جو کہ حیران ومایوس کن ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ادویات کی قیمتوں میں اضافے کے ذریعے غریب عوام کو علاج و معالجے سے دور کیا جارہا ہے۔

حالانکہ میڈیسن کی قیمتوں میں اضافے سے سب سے زیادہ فائدہ میڈیکل مالکان کو ہے مگر ہم سمجھتے ہیں کہ ادویات مہنگے داموں فروخت کرنا جائز نہیں ۔ قیمتوں میں اضافے کے بعد گلے کی دوا اریتھروسین کا پیکٹ 548 کی بجائے 921 میں ملے گا،بچوں کا پیناڈول سیرپ 55 سے بڑھا کر 68 روپے کردیا گیا ہے۔

اینٹی بائیوٹک آگمنٹن 112 کی بجائے 139 میں فروخت ہو رہی ہے۔ بلڈ پریشر کی گولی ایوی سار تین گنا مہنگی ہوگئی ہے۔ بلڈ پریشر کی ایک اوردوا ٹرائیفوج 45 سے بڑھ کر 120 روپے کی ہوگئی ہے