لاہور: 22 سالہ ماڈل اقرا سعید کا مرنے سے قبل منشیات استعمال کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔
آنکھوں میں ماڈلنگ کے خواب سجائے کراچی سے لاہور منتقل ہونے والی 22 سالہ ماڈل اقرا سعید کی گزشتہ روز اچانک موت سے متعلق ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ اقرا نے مرنے سے قبل منشیات استعمال کی تھی۔
اقرا سعید کو دوروز قبل لاہور کے علاقے گلشن راوی کے رہائشی عثمان، حسن بٹ اورعمر رضا نامی تین افراد بے ہوشی کی حالت میں گورنمنٹ ٹیچنگ اسپتال میں چھوڑ کر فرار ہوگئے تھے۔ اسپتال کے عملے کی جانب سے اقرا عزیز کو بے ہوشی کی حالت میں ہی علاج کی سہولت مہیا کی گئی تاہم ماڈل جانبر نہ ہوسکی۔ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ اقرا سعید نے موت سے قبل منشیات استعمال کی تھی جس کے باعث اس کی موت واقع ہوئی۔
مقتولہ کے والد سید افسر کا کہنا ہے کہ ان کی بیٹی اقرا انڈر میٹرک تھی اور تین سال سے شوبز میں تھی، اقرا کچھ دن پہلے دبئی سے واپس آئی، لاہور میں کہاں اور کس کے پاس رہائش پزیر تھی کچھ معلوم نہیں، ان کی بیٹی دوسری نوکری کی تلاش بھی کررہی تھی، والد کا کہنا ہے کہ بیٹی کو ناحق قتل کیا گیا، غربت کے باعث قانونی کارروائی نہیں کرانا چاہتے۔
دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمہ میں نامزد عثمان نامی ملزم کو گرفتار کیا جاچکا ہے، جب کہ دو ملزمان عبوری ضمانت پہ ہیں۔ لڑکی کے موبائل کا کال ریکارڈ حاصل کیا جارہا ہے۔ پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے مردہ خانے منتقل کرکے تحقیقات شروع کردی ہیں۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں موت کی حتمی وجہ کا تعین ہوگا۔