کوئٹہ: ژوب کے اساتذہ نمائندوں نے محکمہ تعلیم کی جانب سے ٹائم اسکیل کا فیصلہ واپس لینے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اساتذہ کے کنوننس الاؤنس بینولینٹ فنڈ50%فیصد پروموشن کوٹے پر بھی عملدرآمد یقینی بنائے گی۔
جمعرات کے روز کوئٹہ پریس کلب میں ڑوب تا کوئٹہ پیدل لانگ مارچ کے شرکاء فتح خان مندوخیل،شفیق مندوخیل، حیدر جمال، نواب خان مندوخیل، عبداللہ شاہ مندوخیل، حافظ حضرت گل، عبدالباقی کاکڑ، سنزرخان مندوخیل، فیروز خان، نورالحق اورعلاؤالدین نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام محمدیوسف مرحوم کے دور حکومت میں اساتذہ کو دیاگیا تھا جسے محکمہ فنانس اورحکومت بلوچستان نے یکم فروری2019ء کو بوقت ریٹائرمنٹ ٹائم سکیل کو ختم کردیا تھاجو اساتذہ کے معاشی قتل کے مترادف تھا ، حکومت اور محکمہ خزانہ کے اس اقدام سے صوبہ بھر کے اساتذہ شدید مایوسی سے دوچار ہوگئے ۔
اساتذہ نے اپنی نمائندہ ٹریڈ تنظیموں کے سربراہاں سے بارہا بھرپور مطالبہ کیاکہ اساتذہ کے مفاد کے تحفظ کیلئے تحریک چلائیں لیکن مذکورہ تنظیموں نے تحریک چلانے کی بجائے خاموشی اختیار کی جس پر مجبور ہوکر ڑوب کے اساتذہ نے اساتذہ اتحاد کے نام سے ٹائم سکیل کو واپس بحال کرنے کیلئے احتجاجی تحریک کا آغاز کیا۔
پریس کانفرنس اور سوشل میڈیا کے ذریعے حکام بالا تک اپنے مطالبات پہنچائے اور اساتذہ نے 20 فروری سے کوئٹہ کے لئے پیدل لانگ مارچ کا آغازہ کیا جوشدید رین سردی یخ بستہ ہواؤں، برفباری اور بارشوں کے موسم میں13دن پیدل سفر طے کرکے4مارچ2019ء کوکوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا ۔
اگلے مرحلے کا اعلان کرتے ہوئے دو اساتذہ فتح خان مندوخیل اور عبداللہ مندوخیل نے تادم مرگ بھوک ہڑتال شروع کی جس پر بالاآخر4روز کے بعد وزیراعلیٰ بلوچستان کی جانب سے عوامی نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر اصغر خان اچکزئی مشیر تعلیم حاجی محمد خان لہڑی اورصوبائی وزیر محمدنعیم بازئی پر مشتمل تین رکنی مذاکراتی کمیٹی کے ساتھ کامیاب مذاکرات ہوئے اورکمیٹی نے جلد از جلد ٹائم سکیل واپس بحال کرنے کا وعدہ کیا اور تادم مرگ بھوک ہڑتال اور اساتذہ کو جوس پلا کر ہڑتال ختم کروائی اور آج محکمہ تعلیم نے ٹائم سکیل بحال کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے جس پر ہم حکومت اور مذاکراتی کمیٹی سمیت احتجاجی تحریک میں ساتھ دینے پر تمام سیاسی تنظیموں ٹریڈ یونین ، میڈیا کے نمائندگان اور قبائلی عمائدین سیاسی وسماجی کارکنوں کے مشکور ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں اساتذہ کی حاضری کو یقینی بنانا حکومت اور اساتذہ تنظیموں کی ذمہ داری ہے تعلیمی سال شروع ہونے کے باوجوداکثر سکولوں کو اب تک کتابیں فراہم نہیں کی گئیں،انہوں نے کہاکہ محکمے میں چند اساتذہ کی غیر حاضری کا ذمہ داری پیشے سے منسلک تمام اساتذہ کو نہ ٹھہرایاجائے ایسی کئی مثالیں موجود ہیں کہ اساتذہ بیوروکریٹ اور وزراء4 کے یہاں ڈیوٹیاں سرانجام دے رہے ہیں۔
محکمہ تعلیم کی جانب سے ٹائم اسکیل کا فیصلہ واپس لینے کا خیر مقدم کرتے ہیں،فتح خان
وقتِ اشاعت : April 12 – 2019