|

وقتِ اشاعت :   April 14 – 2019

تربت: دو روزہ پانچواں پیڈ یاٹرک آرتھوپیڈک (بچوں کے ہڈیوں کے امراض )کانفرنس سرکٹ ہاؤس تربت میں اختتام پزیر ۔آخری روز کے مہمان خصوصی صوبائی وزیر اطلاعات و ہائر ایجوکیشن ظہور احمد بلیدی اور ایم پی اے لالہ رشید دشتی تھے ۔

تربت میں مکران میڈیکل کالج کے تعاون سے دو روزہ پانچواں پیڈ یاٹرک آرتھوپیڈک (بچوں کے ہڈیوں کے امراض )کانفرنس اختتام پزیر ہوا اس کانفرنس کا انعقاد معروف آرتھو پیڈک سرجن اور اسسٹنٹ پروفیسر مکران میڈیکل کالج ڈاکٹر واحد بخش نے مکران میڈیکل کالج تربت کے اشتراک سے کرایاتھاجس میں ملک بھر کے ممتاز اور نامور آرتھو پیڈک سرجن شریک تھے۔

افتتاحی سیشن کے مہمان خاص سابق وزیر اعلی بلوچستان داکٹر عبدالمالک بلوچ تھے جنہوں نے کانفرنس کاافتتاح کیا تھا ۔اختتامی تقریب کے مہمان خاص صوبائی وزیر اطلاعات و اعلی تعلیم ظہور احمد بلیدی تھے اور ممبر صوبائی اسمبلی لالہ رشید دشتی تھے جبکہ کانفرنس میں مکران میڈیکل کالج کے پروفیسر اور تربت کے سنیئر ڈاکٹروں کے علاوہ مکران میڈیکل کالج کے طلبہ و طالبات کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔ 

اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات ظہور احمد بلیدی نے کہاکہ مکران میڈیکل کالج کی جانب سے اس طرح کے کانفرنس کا انعقاد یقیناًایک بہت بڑے اعزاز کی بات ہے جس کا کریڈٹ آرتھو پیڈیک سرجن اور اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر واحد بخش کو جاتا ہے جس کی کوششوں سے آج ملک کے نامور آرتھو پیڈک سرجن بلوچستان کے ایک دور دراز علاقہ میں جمع ہوگئے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ اس طرح کے کامیاب کانفرنس کے انعقاد سے ملک بھر کے دوسرے علاقوں کو ایک مثبت پیغام جائے گا کہ بلوچستان کے عوام باشعور ہیں اور تعلیم حاصل کرنے کے لیئے انتہک محنت اور خصوصی توجہ دے رہے ہیں ۔ 

انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں تیزی کے ساتھ تبدیلی آرہی ہے اس طرح کے کامیاب کانفرنس تربت کے علاوہ بلوچستان دیگر علاقوں میں بھی ہونی چاہیے تاکہ بلوچستان کے تمام علاقے اس سے مستفید ہوسکیں ۔دریں اثناء تقریب میں ملک کے ممتاز آرتھو پیڈک سرجنوں نے پیدائشی طور پر بچوں میں کلب فٹ بیماری جس کی وجہ سے نوازئیدہ بچوں کے پیر معذور ہوتے ہیں ۔

پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ بچوں میں اس طرح کی بیماریوں کے تدارک کے لیئے ابتدائی مرحلے میں پیدائش کے وقت علاج کرانا ضروری ہے ورنہ بچوں میں معذوری کاخطرہ بڑھ جائے گا ۔انہوں نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہاکہ ابتدائی طور پر کلب فٹ بیماری کے علاج کے لیئے صرف پٹھی باندھنے کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ آخری مرحلے میں علاج کے لئے آپریشن کرانی پڑتی ہے ۔

واضح رہے کہ یہ کانفرنس تربت میں اپنی نوعیت کا پہلا کانفرنس ہے جس میں ملک کے ممتاز آرتھو پیڈک سرجن ڈاکٹر تحسین چیمہ، پروفیسر انیس الدین صدیقی، پروفیسر مسعود قاضی، پروفیسر امین چنائے،پروفیسراسلم مینگل، پروفیسر ذولفقار، پروفیسر محمد یوسف اور پروفیسر پرویز علی نے شرکت کر کے سیشن کرائے ۔مکران میڈیکل کالج کی طرف سے کالج کے پرنسپل ڈاکٹر سید عبدالرؤف شاہ، وائس پروفیسر ڈاکٹر اسلم آزار، سنیئر لیکچرار ڈاکٹر عطاء اللہ قحطانی،آرتھو پیڈک سرجن ڈاکٹر واحد بخش اور دیگر بھی تقریب میں شریک تھے۔

تقریب کے اختتام پر صوبائی وزیر اطلاعات و اعلی تعلیم ظہور احمد بلیدی اور لالہ رشید دشتی سمیت پروفیسر ز نے کانفرنس میں شامل ہونے والے پروفیسر اور ڈاکٹرز میں سرٹیفکیٹ تقسیم کیئے۔