|

وقتِ اشاعت :   April 18 – 2019

کوئٹہ: کوہلو تحصیل کاہان کے قبائلی عمائدین مقدم امیر جان لوہارانی مری مقدم علی حمد لوہارانی مری میر طارق مری عبدالستار مری میر داد مری میر وخان مری اور محمد جاوید مری نے اپنے ایک مشترکہ اخباری بیان میں کوہلو میں سرکاری اسکولوں کی بندش مراکز صحت کی بندش اور محکمہ صحت میں حالیہ تعیناتیوں میں قابل اور حقدار امیدواروں کی بجائے پوسٹوں کی بندربانٹ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ محکمہ تعلیم اور محکمہ صحت کو دانستہ طور پر تباہی کی طرف لے جایا جا رہا ہے ۔

جس میں کوہلو کے با اثر اور بااختیار افراد کی سرپرستی حاصل ہے انہوں نے الزام عائد کیا کہ کوہلو میں پچاس فیصد سے زائد سرکاری اسکول بند ہیں جن میں کوہلو کے سب سے بڑے تحصیل کاہان کے سارے اسکول شامل ہیں اس کے علاوہ کاہان کے مراکز صحت کو باقاعدہ بند کروانے کے پروانے بھی جاری ہو چکے ہیں۔

کیونکہ کوہلو کے دوردراز علاقوں کا سب سے بڑا مسئلہ مقامی اور اہل لوگوں کی جگہ غیر لوکل نا اہل اور غیر سنجیدہ لوگ کو سیاسی بنیادوں پر تعینات کر کے اداروں کی تباہی کا راستہ ہموار کیا جانا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ حالیہ بھرتیوں میں کاہان کے عوام کو ان کے اپنے ہی علاقوں کے مراکز صحت کے پوسٹوں سے پر بھی تعیناتی کا حق نہ دینا با اختیار لوگوں کا سیاہ کارنامہ ہے لیکن ہم ایسا ہر گز کرنے نہیں دیں گے اس لئے ہمیں چاہے جہاں بھی جانا پڑے جائیں گے ۔

کاہان کے مقامی تعلیم یافتہ امیدوار اور قبائلی عمائدین نے وزیراعلیٰ بلوچستان چیف سیکرٹری بلوچستان اور صوبائی کابینہ کے معزز اراکین سے ایک بار پھر اپیل کی ہے کہ محکمے صحت کوہلو میں حالیہ بھرتیوں کی جانچ و پڑتال کر کے اہل اور مستحق افراد کو تعینات کیا جائے بصورت دیگر ہم اپنے احتجاج کا دائرہ وسیع کر کے کوئٹہ میں احتجاج کریں انصاف نہ ملنے پر ملکی عدالتوں کا بھی رخ کریں گے