تربت : زامران کے پہاڑوں میں مختلف قسم کے جنگلی جانوروں کاشکار بے دردی سے جاری، نایاب نسل کے مختلف جانوروں کی نسل کو شدید خطرات لاحق ہوگئے۔عوامی حلقوں کی جانب سے شکار پر سختی سے نوٹس لینے اور پابندی لگانے کامطالبہ۔حالیہ بارشوں کے بعد جہاں ملک کے دیگر مختلف مقامات پر مختلف قسم کے پرندوں کی شکار جاری ہے وہاں زامران کے مختلف علاقوں میں مختلف قسم کے جنگلی حیات کو مقامی شکاریوں سے سخت خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔
جنگلی بکریوں اور ہرن جیسے جانوروں کے بچوں کوزندہ پکڑا جاتاہے یا انہیں گولیوں کانشانہ بنایاجاتاہے، نت نئے قسم کے شکاری بندوق اٹھائے بے دردی سے جانوروں کاشکار کررہے ہیں جو جنگلی جانوروں کی نسل کشی کے مترادف ہے۔
زامران کے عوامی حلقوں کی جانب سے حکومت بلوچستان و محکمہ جنگلات سے مطالبہ کیاگیا کہ اس کانوٹس لیکر زامران کے پہاڑوں میں جاری جانوروں کی نسل کشی پر پابندی لگائیں اور جانوروں کی حفاظت کویقینی بنائیں کیوں کہ حالیہ بارشوں کے بعد جنگلی جانوروں کے شکارمیں اضافہ دیکھنے کو ملاہے ۔
مختلف شکاریوں نے اپنا رخ زامران کے پہاڑوں کی جانب کیاہے، یادرہے کہ زامران کے پہاڑوں میں مختلف قسم کے جنگلی نایاب جانوروں کی نسل موجودہے لیکن انکی نسل کو اس وقت شدید خطرات لاحق ہیں حکومت کی عدم توجہی سے شکاری اپنی مرضی سے بندوق کا استعمال کررہے ہیں باعث تشویوش ہے۔
تربت کے پہاڑ میں نایاب جنگلی حیات شدید خطرے میں ہے

وقتِ اشاعت : April 20 – 2019