صوبائی حکومت نے صوبے سے غربت اور بیروزگاری کے خاتمے کے لئے مائیکروفائنانس پروگرام کے آغاز کا اعلان کیا ہے جس کا مقصدنوجوان طبقے کو اپنی صلاحیتیں معاشرے اور اپنے خاندان کے لئے بروئے کار لانے کے مواقع فراہم کرنا ہے۔
مائیکرو فائنانس اجلاس میں غربت اور بیروزگاری کے خاتمے اورپروگرام کے آغاز کے حوالے سے مختلف تجاویز پر غور کرتے ہوئے سیل کے زیرانتظام ایک کثیرالمقاصد ورکنگ گروپ کی تشکیل کا فیصلہ کیا گیا جس میں مختلف محکموں کے سیکریٹریز اور پرائیویٹ سیکٹر کے نمائندے بھی شامل ہوں گے، گروپ مختلف سطحوں اور تعلیمی اداروں میں سیمینار منعقد کرکے زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد اور طلباء سے مشاورتی عمل کا آغاز کرے گا۔
اجلاس میں آئندہ مالی سال کے ترقیاتی پروگرام میں ہر شعبہ میں ایسے پائلٹ منصوبے شامل کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا جن سے نجی شعبہ کی شراکت سے مقامی سطح پر معاشی سرگرمیوں کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔ اجلاس میں اس بات سے اتفاق کیا گیا کہ لائیو اسٹاک، ماہی گیری اور زراعت ایسے شعبے ہیں جن میں غربت کے خاتمے اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے وسیع امکانات ہیں۔
ان شعبوں میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کی بنیاد پر منصوبے شروع کئے جاسکتے ہیں۔ بلوچستان حکومت کی جانب سے صوبہ میں معاشی تبدیلی، بیروزگاری کے خاتمے سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے ذریعے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کی سوچ قابل تحسین ہے۔
اسی طرح مائیکرو فائنانس پروگرام بھی اس میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے،بلوچستان میں روزگار کے ذرائع انتہائی محدود ہیں روزگار کاسارا دارومدار سرکاری محکموں پر ہے چونکہ دیگر معاشی سرگرمیوں کو اس قدر فروغ نہیں دیا گیا جس سے مزید مواقع پیدا ہوتے اور سرکاری محکموں پرروزگار کی فراہمی کا بوجھ کم ہوتا۔ بلوچستان میں بیروزگاری کی شرح انتہائی زیادہ ہے اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوانوں کی بڑی تعداد آج بھی اچھے روزگار سے محروم ہے۔
بعض نوجوان انتہائی مجبوری کے عالم میں نجی اداروں اور کمپنیوں میں قلیل تنخواہ پرکام کرتے ہیں بعض نوجوان بیروزگاری اور غربت کے باعث منفی سرگرمیوں کی طرف بھی جاتے ہیں جس سے نہ صرف ہماری نوجوان نسل کی زندگیاں تباہ ہوجاتی ہیں بلکہ سماجی برائیوں میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے۔
یقینا مائیکرو فائنانس جیسے پروگرام مثبت اثرات ڈالیں گے مگر اس سے قبل صوبائی حکومت نے بلوچستان بینک کے قیام کا اعلان بھی کیا تھا اس پروجیکٹ پر کہاں تک پیشرفت ہوئی اس کی تفصیل اب تک ذرائع ابلاغ تک نہیں پہنچی۔ بلوچستان بنک پروجیکٹ کی تکمیل سے صوبے میں ہزاروں اسامیاں پیداہوں گی۔
اس سے مقامی معیشت کو زبردست انداز سے ترقی ملے گی کیونکہ مقامی لوگ زیادہ آسانی سے بلوچستان بینک سے قرضہ حاصل کرسکیں گے اور بنک مقامی تاجروں اور سرمایہ کاروں کو معاشی معلومات اور امداد بھی فراہم کرے گا تاکہ وہ مقامی طورپر چھوٹی چھوٹی صنعتیں قائم کر سکیں۔
بلوچستان بنک زراعت کی ترقی میں بھی زبردست طریقے سے معاونت کرے گا۔صوبائی حکومت روزگار اور معاشی بہتری کیلئے دیگرپروگرام بیشک تشکیل دے مگر بلوچستان بینک پروجیکٹ کو جلد مکمل کرنے پر بھی توجہ دے کیونکہ اس سے قبل بھی بلوچستان بینک کے حوالے سے ماضی کی حکومتوں نے اعلانات کئے تھے مگر ان پر عملدرآمد نہیں ہوا۔اب چونکہ بلوچستان میں آنے والے وقت میں بڑی معاشی تبدیلی آنے والی ہے جس کیلئے بلوچستان بینک کا قیام ناگزیر ہے اس سے صوبہ کو مالی حوالے سے بھرپور فائدہ پہنچے گا، صوبہ کے مختلف شعبے مالی حوالے سے فائدہ پہنچائینگے اور چھوٹی چھوٹی صنعتیں بھی قائم ہونگی جو صوبے کیلئے معاشی تبدیلی کا سبب بنیں گے۔