|

وقتِ اشاعت :   April 26 – 2019

سبی:  گورنر بلوچستان جسٹس(ر) امان اللہ خان یاسین زئی نے کہا ہے کہ تعلیم انسانی کی بنیادی ضرورتوں میں سے ایک ہے تعلیم قومی کی ترقی وزوال کا سبب بنتی ہے آج کا دور جدید سائنسی ترقی ٹیکنالوجی کا دور ہے میر چاکر خان رندیونیورسٹی تعلیمی معیار کی بلند ی اور بلوچستان سمیت ملک کی بہترین یونیورسٹی میں شمار ہوگی میر چاکر خان رند سبی سمیت دنیا کی عظیم ترین شخصیت تھے۔

میرے لیے تاریخی موقع ہے کہ ان کے نام سے یونیورسٹی کو قائم کرنے کا موقع ملا ان خیالات کا اظہار انہوں نے میرچاکر خان رندیونیورسٹی کا باقاعدہ افتتاح کرنے کے موقع پر پروقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے پانی وبجلی قدرتی وسائل رند قبائل کے سربراہ چیف آف رند سردار یار محمد رند،جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر نوابزادہ شاہ زین بگٹی، وائس چانسلر میر چاکر خان رند یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر علی نواز مینگل، کمانڈر سبی گریژن بریگیڈئیر اویس مجید،ڈی آئی جی سبی کیپٹن (ر) پرویز چانڈیہ،کمشنر سبی ڈویژن سید فیصل شاہ، ڈپٹی کمشنر سبی سید زاہد شاہ، کے علاوہ سبی نصیر آباد کے قبائلی سیاسی عوامی شخصیات و خواتین کی بڑی تعداد موجود تھے۔

قبل ازیں گورنر بلوچستان جسٹس(ر) امان اللہ خان یاسین زئی و معاون خصوصی سردار یار محمد رند کا شایان شان استقبال کیا گیا پویس کے دستے نے سلامی پیش کی میر چاکر خان رند یونیورسٹی کمپس کی تختی کی نقا ب کشائی کی گئی ایکسین بی اینڈآر میر حبیب الرحمن نے تفصیلی آگہی فراہم کی جبکہ گورنر بلوچستان نے یونیورسٹی کے احاطہ میں پودہ لگا کر شجر کاری مہم کا بھی افتتاح کیا پروقار تقریب کا باقاعدہ آغا ز تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کی سعادت الحاج صوفی سلیمان نقشبندی نے حاصل کی اسٹیج سیکرٹری کے فرائض انم طاہر اور اقراء اعوان نے سرانجام دئیے۔

تقریب سے گورنر بلوچستان جسٹس (ر) امان اللہ یاسین زئی نے کہا کہ یہ امر خوش آئند ہے کہ موجودہ وفاقی صوبائی حکومت سمیت ہائر ایجوکیشن کمیشن ان تمام حقائق کا ادراک کرتے ہوئے بلوچستان میں اعلیٰ تعلیم کو جددید خطوط سے استوار کرنے کے لئے مختلف تعلیم دوست منصوبوں پر کام کررہی ہے تاکہ ملکی ترقی خوشحالی کے لئے تعلیم یافتہ نوجوان کی کمی کو دور کرسکے اس حقیقت سے انکار ممکن نہیں کہ خوشحال ممالک کی ترقی کے پیچھے بہتر تعلیمی معیار کار فرما ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں بہت ساری یونیورسٹیاں قیام ہوئی مگر آج جس عظیم شخصیت کے نام سے جو سبی میں یونیورسٹی کا قیام ممکن ہوا وہ ہم سب کے لئے بہت بڑے اعزاز کی بات ہے حکومت کے لئے یہ کام مشکل تھا مگر حکومت نے اس میں بھرپور مدد کی اور سدرن کمانڈر بلوچستان لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ، وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے ہر ممکن تعاون کرکے آج ہمیں کامیابی سے ہمکنار کیا۔

انہوں نے کہا کہ سبی نصیر آباد سمیت گردونواح کے طلباء طالبات والدین علاقائی عمائدین کو شکر گزر ہونا چاہیے کہ کم عرصہ میں میر چاکر خان رند یونیورسٹی کا قیام ممکن ہوسا مجھے امید ہے کہ طلباء وطالبات داخلے لے کر محنت لگن اور اپنی صلاحیتوں کو استعمال کرکے یونیورسٹی کا معیار تعلیم بلند کرتے ہوئے بلوچستان سمیت ملک وقوم کا نام روشن کریں گے اور اپنی تعلیم وہنر سے پاکستان کی ترقی خوشحالی میں اہم رول پلے کریں گے۔

انہوں نے میر چاکر خان یونیورسٹی سبی کی انتظامیہ سے امید کرتے ہوئے کہا کہ وہ تمام طلباء وطالبات کو یکسان مواقع فراہم کریں گے جو تعلیمی سرگرمیوں میں نمایاں مقام رکھتے ہیں کسی بھی ملک وقوم کی ترقی میں یونیورسٹی اہم رول پلے کرتی ہیں جو جدید چیلنجز سے نمٹنے کے لئے تعلیم یافتہ نوجوان تیار کرکے جدید سائنسی ترقی ٹیکنالوجی میں پاکستان کو ہر میدان میں کامیابی سے ہمکنار کرنے میں مدد گار ثابت ہوگی۔

وائس چانسلر میر چاکر خان یونیورسٹی سبی پروفیسر ڈاکٹر علی نواز مینگل نے یونیورسٹی کے حوالے سے تفصیلی آگہی فراہمی کرتے ہوئے کہا کہ میری اوپر جو ذمے داری دی ہے اس کو پوری ایمانداری کے ساتھ سرانجام دے کر یونیورسٹی کا معیا ر بلند کرتے ہوئے ایسے ملک کی بہترین یونیورسٹی میں شمار کروں گا۔

اس موقع پر وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے پانی وبجلی قدرتی وسائل رند قبائل کے سربراہ چیف آف رند سردار یار محمد رند نے کہا کہ آج میرے خواب پور ا ہوا ہے جلد ہی نصیر آباد میں ایریکلچرل یونیورسٹی کا قیام ممکن بناؤں گا۔ تقریب کے آخر میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر علی نواز مینگل نے گورنر بلوچستان امان اللہ یاسین زئی کو خصوصی سوینئر پیش کیا جبکہ گورنر بلوچستان نے سرداریارمحمد۔شازین بگٹی کمشنر سبی ڈویڑن سید فیصل احمد ڈپٹی کمشنر سید زاہد شاہ ڈی پی او سبی عبدالحق عمرانی پاک فوج کے بریگیڈئر اویس مجید کرنل ایف سی ضیاء اللہ کو شیلڈز دیے۔