|

وقتِ اشاعت :   April 28 – 2019

کوئٹہ : بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کوئٹہ زون کا جنرل باڈی اجلاس منعقد ہوا جس کے مہمان خاص مرکزی وائس چیئرپرسن ڈاکٹر صبیحہ بلوچ اور مرکزی سیکرٹری جنرل سلمان بلوچ تھے۔

رہنماؤں نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی بحیثیت طلباء تنظیم طلباء کیلئے خصوصا بلوچ طلباء کیلئے ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو کہ طلباء کے حقیقی مسائل کو حکام اعلی تک پہنچانے کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کے اندر علمی،سیاسی اور سماجی شعور پیدا کرنے کیلئے جدوجہد کر رہی ہے تاکہ بلوچ نوجوان اپنے اندر تحقیقی،تخلیقی اور تنقیدی صلاحیت پیدا کرکے کل کے دن ایک ذمہ دار شہری کی حیثیت سے اپنے سماج کے اندر عملی طور پر اپنا کردار ادا کریں۔

رہنماؤں نے کہا کہ ہم سب کی ذمہ داری بنتی ہے کہ اپنے اپنے تعلیمی اداروں میں علمی بحث و مباحثہ اور کتاب کلچر کو فروغ دے دیں تاکہ آنے والے وقتوں میں تعلیمی اداروں میں طلباء و طالبات کو جو بھی چیلنجز در پیش آئیں گے ان کا مقابلہ کرکے موجودہ وقت و حالات کے مطابق طلباء و طالبات کیلئے اچھی پالیسیاں تشکیل دے سکیں۔

حالیہ وقتوں میں صوبائی گورنمنٹ کی جانب سے تعلیمی اداروں میں علمی اور سیاسی سرگرمیوں پر پابندی کے حوالے سے رہنماؤں نے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے جو فیصلے طلباء سیاست پر قدغن لگانے یا تعلمی اداروں میں طلباء و طالبات کیلئے مشکلات پیدا کرنے کے مترادف ہو ہم اسطرح کے فیصلوں کی مذمت کرتے ہیں اور اس کے خلاف ہر فورم پر آواز اٹھائیں گے۔

اجلاس کے آخر میں سابقہ کابینہ کو تحلیل کرکے متفقہ طور پر نیا کابینہ تشکیل دیا گیا جس میں اعجازبلوچ صدر،ذکیہ بلوچ نائب صدر،اشفاق بلوچ جنرل سیکرٹری،نذر بلوچ ڈپٹی جنرل سکرٹری اور فدا بلوچ کو انفارمشن سیکرٹری چنا گیا۔