تربت: وطن ٹیچرز ایسوسی ایشن کیچ کے ترجمان نے اپنے ایک بیان میں آرٹی ایم ایس کی ناقص کارکردگی اورمنفی پہلوؤں پر تبصرہ کرتے ہیں کہاہے کہ کہ سال بھر جانفشانی سے اپنی ڈیوٹی سرانجام دینے والے ریگولر اساتذہ اچانک ناگہانی حالت کے پیش نظر ایک دن بروقت اسکول میں نہ پہنچنے پر تاک میں بیٹھے پُھرتی دکھانے والا RTMS کا کوئی کارکن اسکول میں وارد ہوکر ٹیب سے مدرسین کی تصویر کشی کرکے ایک دن کی اچانک ناگہانی عدم موجودگی پر اساتذہ کی 10,10ایام کی تنخواہوں میں غیرقانونی کٹوتیاں کی جاتی ہیں۔
حالانکہ مذکورہ ٹیچرز کے کریڈٹ میں سال بھر کے 24 ایام کی قانونی اتفاقیہ رخصت پہلے سے پڑے ہوتے ہیں لیکن ان قانونی چھٹیوں کو استعمال کرنے کا موقع مذکورہ ٹیچر کو نہیں دیا جاتا ہے انہوں نے کہا کہ ہم واشگاف الفاظ میں کہتے ہیں کہ وطن ٹیچر ز ایسوسی ایشن بلوچستان ضلع کیچ،ڈیوٹیوں سے فرار اور Chronic Absentees ٹیچرز کی ہرگز حمایت نہیں کرے گی۔
لیکن اپنی عارضی نوکریوں کو پکی کرنے کی نیت سے ضرورت سے زیادہ ایفیشی انسی اور پُھرتی دکھاکر اپنے آفسروں کے سامنے ہر صورت میں اپنی کارکردگی ظاہر کرنے کی نیت سے حاضر اور اچانک ناگہانی حالت کے پیش نظر ایک دن کی عدم موجودگی پر انتہائی ریگولر اساتذہ کے بارے میں غلط رپورٹنگ کرکے ان کے مہینہ بھر یا 10,10ایام کی تنخواہوں کی غیر قانونی کٹوٹی کی جاچکی ہیں وطن ٹیچرز ایسوسی ایشن بلوچستان ہر صور ت میں اپنے اساتذہ کی قانونی دفاع کے لئے میدان عمل میں اترے گی انہوں نے انکشاف کیا کہ۔
اس وقت ضلع کیچ کے کئی میل و فیمیل اسکولوں میں الٹرنیٹ(عیوضی) ٹیچروں کی موجودگی اور ضلع کیچ میں حال ہی میں ایک Chronic Absentee اور سزا کے طور پر تنخواہوں میں کئی مرتبہ کٹوتی ہونے والا ٹیچر کی بطور اعلیٰ تعلیمی انتظامی پوسٹ پر ترقی و تعیناتی RTMS کی رپورٹنگ اور کارکردگی پر ایک سوالیہ نشان ہے چند مخصوص الٹرنیٹ اور Chronic Absentees ٹیچروں کی خزانہ تربت سے ہر ماہ تنخواہوں کی وصولی سے متعلق RTMSکی خاموشی اور مبینہ طور پر گمراہ کن رپورٹنگ کے بارے میں جلد پریس کانفرنس کرکے حقائق سامنے لائیں گے۔
اور مذکورہ این جی او کی ہیڈ کوارٹر کا دورہ کرکے ان کے سربراہوں کو RTMS کے کارکنوں کی مبینہ کارکردگی سے متعلق تفصیلی بریفنگ دیں گے ا نہوں نے کہا کہ آئندہ کسی بھی ٹیچر کی تنخواہ غیرقانونی طور پر کاٹی گئی تو وطن ٹیچرز ایسوسی ایشن بلوچستان اپنے ٹیچرز کی قانونی دفاع کرے گی اور اس حوالے سے عدالتوں میں رجوع کرنے کا حق بھی محفوظ رکھتے ہیں۔