|

وقتِ اشاعت :   May 2 – 2019

خضدار: خضدار میں محنت کشوں کے عالمی دن کی مناسبت سے مزدور اتحادخضدار اورپاکستان ورکرز کنفیڈریشن خضدار کی جانب سے آزادی چوک پر ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا۔

تقریب سے مزدور اتحاد کے چیئرمین صابر حسین قلندرانی،پاکستان ورکرز کنفیڈریشن خضدار کے صدر آغاذولفقار شاہ مزدور اتحاد کے جنرل سیریٹری عبداللہ ساسولی نے خطاب کرتے ہوئے،شکاگو کے مزدوروں کی عظمت کو سلام پیش کی اور کہا کہ،ملک میں مہنگائی آسمان کو چھورہی ہے جبکہ مزدور دو وقت کی روٹی کے لیئے ترس رہا ہے جبکہ حکمران اپنی تجوریاں بھرنے میں مصروف ہیں محنت کش کا بچہ تعلیم اور صحت جیسی بنیادی ضرورتوں سے بھی محروم ہے۔

تفصیلات کے مطابق مزدور اتحاد خضدار اور پاکستان ورکرز کنفیڈریشن خضدار کی جانب سے یوم مزدور کے حوالے سے مزدور چوک ڈاکخانہ سے ریلی نکالی گئی جو مختلف شاہراہوں سے ہوتی ہوئی۔

آزادی چوک پر جلسہ کی شکل اختیار کی جلسہ سے مزدور اتحاد خضدار کے چیئرمین صابر حسین قلندرانی،پاکستان ورکرز کنفیڈریشن خضدار کے صدر آغا ذولفقار شاہ،جنرل سیکرٹری مزدور اتحاد عبداللہ ساسولی،عبدالمالک موسیانی،حضور بخش طالب،،عبدالحمید کھیازئی،انجمن معذوران خضدار کے صدر لعل جان لانگو، مہر اللہ قمبرانی،محمد الیاس،جاوید احمد ناصر،عبدالرشید غلامانی،سلیم اللہ مینگل جاوید احمد،حافظ غلام نبی،میر احمد اور دیگر نے خطاب کیا۔

مقررین نے یوم شکاگو کے مزدور وں کی قربانیوں پر روشی ڈالتے ہوئے کہا کہ ملک میں مہنگائی عروج پر ہے مزدور دو وقت کی روٹی کے حصول کے لئے پریشان جبکہ حکمران ملکی خزانے کو دونوں ہاتھوں لوٹ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت میں بنیادی کردار ادا کرنے والا طبقہ محنت کش آج کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبورہے قلیل تنخواہوں اور یومیہ اجرت پر کام کرنے والے محنت کشوں کی زندگی اجیرن ہو چکی ہے بھوک افلاس میں گھرا محنت کش اور ان کے بچے زندگی کی بنیادی ضرورتوں سے محروم ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت آتے ہی تبدیلی کا نعرہ لگایا بد عنوانی کے خاتمے کا نعرہ لگانے والی حکومت نے عوام بالخصوص محنت کش کو کیا دیا عوام دن بہ دن مہنگائی کی چکی میں پس رہا ہے نعرہ نیا پاکستان اور مہنگائی پرانا پاکستان کا عوام کا جینا محال ہوگیا ہے حتی کہ اب تو جان اور جسم کا رشتہ بھی دم توڑ رہا ہے مزدور کا رہن سہن اور بود و باش بھی دن بہ کمزور ہوتا جا رہے۔

انہوں نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ محنت کش کی عظمت کا تسلیم کرتے ہوئے ان کے بنیادی حقوق فراہم کریں ملازمین کی تنخواہوں میں مہنگائی کی منا سبت سے اضافہ کریں یومیہ اجرت میں اضافہ کیا جائے غریب اور متوسط طبقے کے لیئے علاج و معالجے کی سہولیات اور ان کے بچوں کے لیئے مفت تعلیم کا انتظام کریں مقررین نے کہا کہ متوقع وفاقی بجٹ میں اگر ملازمین اور محنت کشوں کو نذر انداز کیا گیا تو اس کے بھیانک نتائج ہونگے۔