|

وقتِ اشاعت :   May 9 – 2019

کوئٹہ:  نجی کمپنی کو پانچ ماہ کی ادائیگیاں نہ ملنے پر بولان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال کے15سے زائد آپریشن تھیٹرز میں کام بند کر دیا گیا۔ جس کے با عث 100 سے زائد آپریشن رک گئے ہیں،مریضوں کے رشتہ داروں اورتیما ر داروں نے آپریشنز تھیٹرز کی بند ش کے خلا ف احتجا جا بر وری روڈ کو بلا ک کر دیا ہے۔

پی ایم اے کے صدر ڈاکٹر کلیم اللہ کا کہنا ہے کہ ٹھیکیدار کو بل کی بر وقت ادائیگی نہ ہو نے کی وجہ ا ٓپریشن تھیٹرز بند کر دئیے گئے ہیں جس کی ذمہ داری محکمہ صحت اور محکمہ خزانہ کے اعلیٰ سطح کے آفیسران پر عائد ہو تی ہے ڈاکٹرز پر نہیں اس لئے ڈاکٹرز کو برا بھلا نہ کہا جا ئے۔

بدھ کے روز صو با ئی دارلحکومت کو ئٹہ میں واقع صو بے کے سب سے بڑے ہسپتال بو لا ن میڈیکل کمپلیکس ہسپتال میں نجی کمپنی کو پانچ ماہ کی ادائیگیاں نے ملنے پر اس وقت 15سے زائد آپریشن تھیٹرز میں کام بند کر دیا گیا جب مریضوں کو ان کے رشتہ دار اورتیما ر دارو دیگرصبح سویرے آپریشن کے لئے آپریشنز تھیٹرز پہنچا رہے تھے بتا یا جا رہا ہے کہ آپریشنز تھیٹرز کی بند ش کے با عث 100 سے زائد آپریشن رک گئے ہیں۔

آپریشن تھیٹرز کی بندش کے بعد ہسپتال آنے والے مریض اور ان کے تیمارداروں کا کہنا ہے کہ وہ 2 روز سے آرہے ہیں لیکن آپریشن نہیں کیا جاتا، آج صبح جب وہ آپریشن تھیٹر زمیں مریضوں کو لے کر گئے تو انہیں یہ کہہ کر با ہر نکا ل دیا گیا کہ ہڑتال ہے اس لئے مریضوں کے آپریشن نہیں ہو سکتے۔

اس صورتحال سے متعلق ایم ایس بو لا ن میڈیکل کمپلیکس ہسپتال ڈاکٹر فہیم آفریدی کا کہنا تھا کہ ہسپتال کے تمام آپریشن تھیٹر زنجی کمپنی ٹھیکے پر چلا رہی ہے، حکومت نے کمپنی کو پانچ ماہ سے ساڑھے تین کروڑ روپے ادا نہیں کئے جسکی وجہ سے ہسپتال میں کام کرنے والے کمپنی کے70ملازمین کوتنخواہیں نہیں ملیں جس کی وجہ سے آلات جراحی کی سپلائی بھی متاثر ہو رہی ہے اس بنا پر کمپنی نے کام بند کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے ادائیگیوں میں تاخیر ہو جاتی ہے، ٹھیکیدار کے پاس اتنا سرمایہ ہونا چاہیے کہ وہ مشکل صورتحال میں کام کو چلا سکے۔ادھربی ایم سی ہسپتال میں آپریشن تھیٹرز بند ہونے کے بعد مریضوں ان کے تیمارداروں و رشتہ داروں نے احتجا جا بروری روڈکو بلا ک کر دیا ہے۔

اس صورتحال پر پی ایم اے کے صدر ڈاکٹر کلیم اللہ مندوخیل کا کہنا ہے کہ ٹھیکیدار کو بروقت بل کی ادائیگی نہ ہونے کی وجہ سے آپریشن تھیٹرز کو بند کردیا گیا ہے جس کی وجہ سے ا حتجاج میں شامل مجبور و لا چار اور جذباتی لو گ ڈاکٹرز کو برا بھلا کہ رہے ہیں۔

حا لا نکہ ٹھیکیدار کو بل کی ادائیگی محکمہ صحت ومحکمہ خزانہ سے وابستہ اعلیٰ سطح کے انتظامی آفیسران کی ذمہ داری ہے،محکمہ صحت و حکومت وقت کے بااختیار حا کیمان کی نااہلی کی وجہ سے آج ایک بار پھر ڈاکٹرزاور ان کے پیشے کو بدنام کیا جارہا ہے۔

سیکرٹری صحت و دیگر بااختیار آفیسران حالات کو بگاڑنے سے بچائے بصورت دیگر ڈاکٹر زایکشن کمیٹی اور بلوچستان ہیلتھ ورکر زکونسل مشکل حالات سے نمٹنے کیلئے فوری طور پر ایمر جنسی اجلاس طلب کر کے سخت سے سخت فیصلے اور انتہائی اقدام اٹھانے پہ مجبور ہو گی۔دوسری جانب وزیراعلی بلوچستان جام کمال نے صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے سی ایم آئی ٹی کو تحقیقات کا حکم دیدیا۔