کوئٹہ: ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے کہا ہے کہ حکومت کرپشن سے متعلق زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل پیرا ہے، ترقیاتی بجٹ کا ایک روپیہ بھی لیپس ہونے نہیں دینگے۔ آئندہ بجٹ میں صوبے کی تاریخ میں مختلف ہوگا،صوبے میں 2500 جعلی و انفرادی نوعیت کے منصوبوں کو ختم کرکے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 32 ارب روپے ریلیز کردئیے گئے ہیں۔ صوبے میں جاری 336 اسکیمات جلد پایا تکمیل تک پہنچ جائیں گے۔
سرکاری محکوں میں 18 ہزار آسامیوں پرتعیناتیوں کا عمل شروع ہوچکا ہے، مزید پانچ ہزار آسامیاں جلد مشتہر کردی جائیں گی۔ شیخ زید اسپتال میں بلوچستان کا پہلا کینسر اسپتال بنایا جائیگا۔
اپنے ایک ویڈیو پیغام میں ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے مزید کہا ہے جی ڈی پی پر بلوچستا ن ہائیکورٹ کے فیصلے بعد سوا پانچ ارب روپے آئندہ ایک سے ڈیڑھ ماہ میں جاری کردئیے جائیں گے اور آئندہ بجٹ میں ہر ضلع میں میگا پروجیکٹس تشکیل دیکر چند ایک محکموں کے لئے نہیں بلکہ تمام 28 محکموں کے لئے حسب ضرورت فنڈز مختص کئے جائیں گے۔
آٹھ ہزار شیلٹر لیس اسکولوں میں بنیادی سہولیات فراہم کرینگے۔ ہر ضلع میں فراہمی آب، نالیاں،سیوریج کے منصوبے بنیں گے۔ تمام شعبوں کے پروفیشنلز کے لئے مزید آسامیاں تخلیق کی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن کے وہ اراکین شور مچارہے ہیں جن میں اکثر گزشتہ اسمبلی کا حصہ نہیں تھے جس سے لگتا ہے کہ جنہوں نے پی ایس ڈی پی میں منصوبے شامل کئے تھے وہ اپوزیشن اراکین سے لابنگ کرکے اپنے منصوبے شامل کروانا چاہتے ہیں تاکہ وہ غیر منصفانہ طریقے سے عوام کا پیسا اپنی جیبوں میں ڈالیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ایس ڈی پی میں 88 ارب روپے رکھے گئے ہیں کیونکہ اس وقت الیکشن کیلئے تیاری ہورہی تھی تو پی ایس ڈی پی میں کچھ لوگوں کو خوش کرنے کیلئے انفرادی منصوبے شامل کئے گئے جوان لوگوں کے نام پر تھے۔
ان سے عوام کو کوئی فائدہ حاصل نہیں ہونا تھا۔ ایسے منصوبوں کیلئے پیسے مانگے جارہے ہیں اوربلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن اراکین اس بات پر دباؤ ڈالتے رہے کہ اگر صوبائی حکومت کے پاس رقم نہیں تو بینک سے قرضہ لیکر ان منصوبوں کیلئے پیسے جاری کرے ان منصبوں میں ایک بھی عوام کے فائدہ میں نہیں ہے اپوزیشن بلیک میلنگ کرتے ہوئے ایوان کے ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کرتی رہی ہے چاہتے تو ان جعلی اسکیمات پر عمل درآمد کرکے ماضی کی روایات قائم رکھ سکتے تھے۔
مگر حکومت نے آن گوئنگ منصوبوں کے لئے پچاسی فیصد فنڈز مختص انہیں مکمل کرنے کیلئے ترجیحی بنیادوں پر رقم جاری کردیئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ بجٹ تاریخی ہوگا بجٹ میں ہر حلقہ کو یکساں ترقی کے عمل میں شامل کیا جائیگا۔
تمام اضلاع میں میگا پروجیکٹ شروع کئے جائیں گے۔ انہوں کہا کہ حکومت نے کرپشن سے متعلق زیرو ٹالرنس پالیسی اختیار کرکے کرپشن کا راستہ بند کردیا ہے۔بلوچستان کے لوگ مطمئن رہیں صوبائی حکومت ترقیاتی بجٹ کا ایک روپیہ تک ضائع ہونے نہیں دے گی۔