|

وقتِ اشاعت :   May 12 – 2019

کوئٹہ : بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں فائیو اسٹار ہوٹل پرل کونٹی نینٹل پر دہشتگرد حملے میں تین نجی سیکورٹی گارڈ شہید اور دو سیکورٹی افسران سمیت چار افراد زخمی ہوگئے۔جوابی کارروائی میں تین حملہ آور مارے گئے۔

پولیس کے مطابق گوادر کے کوہ باطل کی بلندی پر واقع پی سی ہوٹل پر ہفتے کی شا م کو تقریباً پانچ بجے حملہ ہوا۔ تین سے چار نامعلوم حملہ آوروں نے ہوٹل میں گھسنے کی کوشش کے دوران سیکورٹی گارڈ پر فائرنگ کردی۔ فائرنگ کرتے ہوئے حملہ آور اندر داخل ہوگئے اور ہوٹل میں موجود افراد کو نشانہ بنانے کی کوشش کی تاہم ہوٹل کے نجی سیکورٹی گارڈز نے انہیں روکے رکھا۔ ا س دوران اطلاع ملنے پر پاک فوج، پاک بحریہ، ایف سی اور پولیس اہلکار موقع پر پہنچ گئے اور ہوٹل کو گھیرے میں لے لیا۔

پاک فوج اور نیوی کے کمانڈوز نے آپریشن میں حصہ لیا اور جوابی کارروائی کرتے ہوئے حملہ آوروں کو گھیرے میں لے لیا۔ اس دوران تین گھنٹے سے زائد تک فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا۔ پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر)نے حملے میں ایک سیکورٹی گارڈ کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی ہے۔

آئی ایس پی آر کے نے اپنے ابتدائی بیان میں بتایا کہ تین مسلح دہشت گردوں نے پی سی ہوٹل میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ ہوٹل کی حفاظت پر موجود گارڈ نے مزاحمت کی۔دہشتگردوں نے فائرنگ کرکے ایک گارڈ کو شہید کردیا۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے موقع پر پہنچ کر دہشت گردوں کو بالائی منزل کی سیڑھیوں پر گھیرے میں لے لیا اور ہوٹل سے مہمانوں کو بحفاظت نکال لیا گیا۔کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔

وزیرداخلہ بلوچستان میر ضیاء اللہ لانگو کے مطابق رات گیارہ بجے تک چار میں سے تین حملہ آور مارے جاچکے ہیں جبکہ چوتھے حملہ آور کو بھی گھیرے میں لے لیا گیا ہے۔ انہوں نے حملے میں دو افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی۔

ڈی آئی جی سی ڈی ٹی بلوچستان اعتزاز گورائیہ کے مطابق فائرنگ سے ہوٹل کے تین نجی سیکیورٹی گارڈ شہید ہوئے جبکہ چار افراد زخمی ہوئے۔دو محافظوں کی لاشیں گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ہسپتال پہنچائی گئی ہیں۔ چارزخمیوں میں سیکورٹی فورسز کے دوآفیسر بھی شامل ہیں۔

شہید ہونے والے سیکیورٹی گارڈ کی شناخت ظہور، اویس اور ایک نامعلوم ہے جو گوادر کے رہائشی بتایا جاتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہوٹل کے چار میں سے دو منزلوں کو کلیئر کردیا گیا ہے باقی کی کلیئرنس کا کام جاری ہے۔وزیرداخلہ بلوچستان میر ضیاء لانگو نے بتایا کہ پرل کونٹیننٹل ہوٹل پر حملے کے بعد سیکورٹی فورسز نے ہوٹل کو گھیرے میں لے کر وہاں موجود مہمانوں کو بحفاظت نکال لیا۔

انہوں نے کہا کہ حملے کے وقت ہوٹل میں کوئی غیر ملکی موجود نہیں تھا۔انہوں نے بتایا کہ اب تک یہ معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ حملہ آور زمینی راستے سے ہوٹل کے اندر داخل ہوئے ہیں یا سمندر کی طرف سے آئے ہیں۔ہوٹل ترجمان کے مطابق رمضان کی وجہ سے ہوٹل میں مہمان موجود نہیں تھے صرف عملے کے ارکان معمول سے کم تعداد میں موجود تھے۔

وزیراطلاعات بلوچستان ظہور احمد بلیدی کے مطابق پرل کونٹیننٹل ہوٹل کی سیکیورٹی انتہائی سخت ہوتی ہے۔ آپریشن مکمل ہونے کے بعد حملے کی تحقیقات کی جائیں گی۔ یقیناً کہیں نہ کہیں سیکیورٹی میں کوئی خامی تھی جس کی وجہ سے یہ واقعہ پیش آیا ہے۔

یاد رہے کہ پرل کونٹیننٹل ہوٹل سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں گوادر کے کوہ باطل کی بلندی پر تعمیر کیا گیا ہے۔ یہ گوادر اور بلوچستان کا پہلا فائیو سٹار ہوٹل ہے۔ پی سی ہوٹل کے تین اطراف سمندر ہے اور اس تک جانے کیلئے ایک ہی زمینی راستہ فش ہاربر روڈ ہیپی سی ہوٹل میں تین سو سے زائد کمرے ہیں، یہاں غیرملکی بھی ٹھہرتے ہیں۔

ہوٹل کی سیکیورٹی پر نجی سیکیورٹی کمپنی کے ایک شفٹ میں دس سے پندرہ محافظ موجود ہوتے ہیں۔ یہ محافظ پولیس یا پاک فوج سے ریٹائرڈ اہلکار ہوتے ہیں۔ ہوٹل تک جانے کیلئے واحد زمینی راستے پر میرین فورس کی چیک پوسٹوں سے گزرنا پڑتا ہے۔

اب تک یہ معلوم نہیں ہوسکا ہے کہ حملہ آور زمینی راستے سے ہوٹل کے اندر داخل ہوئے یا سمندر کی طرف سے آئے تھے۔ پی سی ہوٹل کے قریب ہی گوادر بندرگاہ، سیکورٹی فورسز کے دفاتر بھی واقع ہے۔ گوادر کو اس کی گہری بندرگاہ کی وجہ سے اہمیت حاصل ہے۔دنیا کی گہری ترین بندرگاہوں میں شامل گوادر بندرگاہ کو پاک چین اقتصادی راہداری کا مرکز کہا جاتا ہے۔