|

وقتِ اشاعت :   May 16 – 2019

ڈیرہ اللہ یار: ڈیرہ اللہ یار میں ماہ رمضان المبارک کے دوران قصاب کی دکان پر مردہ بکرے کا گوشت فروخت ہونے کا انکشاف اسسٹنٹ کمشنر کا چھاپہ ذبح سے پہلے مردہ ا ہوا بکرا برآمد قصائی کو گرفتار کر لیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق ڈیرہ اللہ یار میں ماہ رمضان المبارک کے دوران قصائی علی احمد بنگلزئی کے قصاب خانے میں اور مردہ بکروں کے گوشت کی فروخت کا انکشاف ہوا ہے حرام اور مردہ بکروں کے گوشت کے انکشاف پر اسسٹنٹ کمشنر ڈیرہ اللہ یار عبدالکریم بگٹی اور نائب تحصیلدار امداد حسین مری نے قصائی علی احمد بنگلزئی کے قصاب خانے پر چھاپہ مار کر بوری میں بند مردہ بکرا برآمد کرکے قصائی علی احمد بنگلزئی کو گرفتار کروا لیا ہے۔

شہر میں مردہ اور حرام جانوروں کا گوشت فروخت ہونے کے انکشاف پر شہریوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی مردہ اور حرام جانوروں کا گوشت فروخت کرنے کے الزام میں گرفتار قصائی علی احمد بنگلزئی نے اعتراف کیا ہے کہ محمد علی لانگو نامی شخص بوری میں بند مردہ بکرا میرے قصاب خانے پر لایا اور کہا کہ اس کی صفائی کرکے گوشت بنا کر دیا جائے جبکہ باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ قصائی علی احمد بنگلزئی نے مردہ بکرا پانچ ہزار روپے میں خرید لیا تھا۔

جس کی کھال اتار کر گوشت بازار میں فروخت کیا جانا تھا تاہم اسسٹنٹ کمشنر اور نائب تحصیلدار کے چھاپے کے دوران مردہ بکرے کا گوشت فروخت کرنے کی ناپاک کوشش ناکام بنا دی گئی دوسری جانب گرفتار قصاب اور اسکے پارٹنر حنیف آرائیں نے ویٹرنری ڈاکٹر اکرم کھوسہ سے مبینہ ملی بھگت کرکے مردہ بکرے کو زندہ بکرا قرار دینے کے لیے سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کی تگ ودو بھی شروع کردی ہے۔

شہر میں عرصہ دراز سے ویٹرنری ڈاکٹرز کی جانب سے قصاب خانوں میں فروخت ہونے والے بکروں بیل کے گوشت کی کوئی چیکنگ نہیں کی جارہی قصائی بیمار لاغر اور مردہ جانور سستی قیمت پر خرید کر کے گوشت فروخت کرتے رہتے ہیں عوامی حلقوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے مردہ بکرے کا گوشت فروخت کرنے والے قصائی علی احمد بنگلزئی اور اسکے پارٹنر حنیف پر مقدمہ درج کیا جائے۔