|

وقتِ اشاعت :   May 22 – 2019

تربت :  نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما سینیٹرکہدہ اکرم دشتی نے کہاہے نیشنل پارٹی کی کاوشوں سے میرانی ڈیم متاثرین کے معاوضوں کی ادائیگی کامعاملہ 12سال بعد سردخانہ سے نکل کر سینیٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے آبی وسائل کے ذریعے عملی روپ اختیارکررہاہے۔

صوبائی حکومت نے اسٹینڈنگ کمیٹی کو یقین دہانی کرائی ہے کہ سابق دورمیں وفاق سے جاری کردہ معاوضوں کے 1 ارب روپے آئندہ ایک دو ہفتوں کے دوران ڈی سی کیچ کے اکاؤنٹ میں منتقل کردئیے جائیں گے جبکہ باقی رقم آئندہ بجٹ میں ری فلیکٹ کردئیے جائیں گے۔

سینیٹر کہدہ اکرم دشتی نے بتایا کہ 2007ء کے سیلابی بارشوں سے ناصر آباد ودیگر علاقوں کے عوام میرانی ڈیم سے شدید متاثرہوئے تھے جن کے گھروں کے معاوضے اس وقت اداکردئیے گئے تھے تاہم ان کے زرعی نقصانات کی ادائیگی 12سالوں سے تعطل کاشکار رہی ہے۔

سابق دورمیں سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے وفاق سے معاوضے منظورکرائے جن میں 1ارب50کروڑ روپے ریلیز بھی ہوچکے تھے جبکہ 25کروڑ روپے وفاق کے ذمہ باقی ہے، جن کی تقسیم بروقت نہ ہوسکی اوریہ مسئلہ سردخانہ کی نذرہوگیا تھا جسے ہم نے سینیٹ کے فورم پر اٹھایا اور بعدازاں نیشنل پارٹی کے سینیٹر اور اسٹیڈنگ کمیٹی برائے آبی وسائل کے ممبر سینیٹرمیرکبیر محمد شہی کے ذریعے یہ مسئلہ اسٹینڈنگ کمیٹی میں اٹھایا۔

اسٹینڈنگ کمیٹی کے اب تک2میٹنگ ہوئے ہیں جو نہایت حوصلہ افزاء اورمثبت ہوئے ہیں جن میں وفاقی وزیر پانی وبجلی، وفاقی سیکرٹری پانی وبجلی ودیگر متعلقہ حکام نے بھی شرکت کی ہے، صوبائی حکام نے اس امرکی یقین دہانی کرائی ہے کہ وفاق سے جاری کردہ ایک ارب روپے کی رقم آئندہ ایک 2ہفتوں کے درمیان ڈی سی کیچ کے اکاؤنٹ میں منتقل کردی جائے گی تاکہ تقسیم کا عمل شروع کیاجاسکے جبکہ باقی ماندہ رقم کو آئندہ بجٹ میں ری فلیکٹ کیاجائے گا تاکہ لیپس نہ ہوسکیں۔

سینیٹر کہدہ اکرم دشتی نے مزید بتایاکہ ہماری کاوشوں سے بلوچستان کے ہرضلع سے 5،5طلباء کیلئے وزیراعظم اسکالر شپ اسکیم پروگرام کوبرقرار رکھاگیا ہے۔

سابق دورمیں بلوچستان کے ہرضلع سے 5طلباء کو وزیراعظم اسکالرشپ پروگرام کے تحت ملک کے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں اسکالر شپ دی گئی جس کی مدت ختم ہونے کے بعد اسے ختم کردیاگیا تاہم ہم نے سینیٹ میں یہ معاملہ اٹھایا تو حکومت نے اسے برقرار رکھنے کی یقین دہانی کرائی ہے اورپی ٹی آئی ارکان نے بھی اس مسئلہ پرہمیں سپورٹ کیا۔