کوئٹہ: کوئٹہ میں ایک روز قبل پولیس مقابلے میں مارے گئے مبینہ دہشتگرد کی شناخت کالعدم شدت پسند تنظیم کے اہم کمانڈر کے طور پر ہوئی ہے۔
پولیس کے مطابق کوئٹہ کے تھانہ کیچی بیگ کی حدود کلی بڑو میں ہفتہ کی شام کو ٹریفک پولیس اہلکار سمیت دو افراد کو گولیاں مار کرفرار کی کوشش کے دوران پولیس کی فائرنگ سے ایک دہشتگرد مارا گیا جبکہ ان کے دو ساتھی فرار ہوگئے تھے۔ ہلاک دہشتگر دکی لاش تحویل میں لیکر سول ہسپتال کوئٹہ پہنچائی گئی۔ کاؤنٹر ٹیرراز ڈیپارٹمنٹ پولیس ذرائع کے مطابق ہلاک دہشتگرد کی شناخت شناختی کارڈ کی مدد سے جمیل احمد ولد آغا محمد کے نام سے ہوئی ہے جو نوشکی کا رہائشی تھا۔
سی ٹی ڈی ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم کالعدم مذہبی شدت پسند تنظیم داعش کا کوئٹہ میں اہم کمانڈر تھا اور تنظیم میں سیف اللہ کے نام سے پہنچانا جاتا تھا۔ ملزم چند ہفتے قبل کوئٹہ کے علاقے ہزارگنجی سبزی منڈی میں ہونیوالے خودکش بم حملے اور تین روز قبل کوئٹہ کے علاقے میکانگی روڈ امام بارگاہ ناصر العزاء پر ہونیوالے خودکش حملے کا ماسٹر مائنڈ تھا۔
ہزارگنجی سبزی منڈی کا خودکش حملہ آور ملزم کا قریبی رشتہ دار تھا جبکہ ناصر العزاء امام بارگاہ پر حملہ کرنیوالے نوجوان کوملزم نے امام بارگاہ تک پہنچایا تھا۔ سی ٹی ڈی ذرائع کا کہنا ہے کہ کوئٹہ میں موجودگی کی اطلاع پر پولیس ملزم کی تلاش میں تھی۔