|

وقتِ اشاعت :   June 4 – 2019

کوئٹہ: بلوچستان کی وکلاء تنظیموں نے سپریم کورٹ کے جج قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کرنے پر صوبہ بھر میں عدالتوں کا بائیکاٹ کیا۔

بلوچستان بار کونسل کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے چیئرمین راحب بلیدی کے مطابق بلوچستان بار کونسل، بلوچستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن اور کوئٹہ بار ایسوسی ایشن کی مشترکہ کال پر کوئٹہ میں ہائی کورٹ،ڈسٹرکٹ اینڈ اینڈ سیشن کورٹ اور ضلع کچہری سمیت ماتحت عدالتوں میں وکلاء پیش نہیں ہوئے جس کی وجہ سے عدالتوں میں مقدمات کی سماعت بغیر کسی کارروائی کے عید کے بعد تک ملتوی کردی گئی۔

وکلاء تنظیموں کا کہنا ہے کہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف ریفرنس واپس نہ لیا گیا تو 2007ء کی طرح ملک گیر احتجاجی تحریک شروع کی جائے گی۔انہوں نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف کو ریفرنس آزاد عدلیہ اور وفاق کے خلاف سازش قرار دیا ہے۔

وکیل رہنماء راحب بلیدی، منیر احمد کاکڑ اور دیگر نے کہا کہ بغیر کسی دباؤ اور آزادانہ طریقے سے فیصلے دینے والے ججز کو راہ سے ہٹانے کی سازشوں کو کامیاب نہیں ہونے دینگے۔ عید کے فوری بعد بلوچستان بھر کے وکلاء کا نمائندہ اجلاس بلایا جائے گا اور اس کے بعد ملک بھر کی وکلاء تنظیموں کی کانفرنس کا انعقاد کرینگے جس میں احتجاجی تحریک کے لئے لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ قاضی فائز عیسیٰ سپریم کورٹ میں بلوچستان سے تعلق رکھنے والے واحد جج ہیں ان کے خلاف ریفرنس سے وفاق کو نقصان پہنچارہی ہے اور اس سے بلوچستان کے احساس محرومی میں بھی مزید اضافہ ہوگا۔