|

وقتِ اشاعت :   June 13 – 2019

کوئٹہ : صوبائی وزیراسد بلوچ نے کہا ہے کہ حلقہ انتخاب کے کے دور کے موقع پر ڈی آئی جی مکران نے سیکورٹی فراہم نہیں کی حکومتی بینچوں پرہونے کا مطلب یہ نہیں کہ ہم مسائل پر چپ رہیں جہاں جہاں غلطیاں ہوں گی ان کی نشاندہی کرتے رہیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں پوائنٹ آف آرڈر پر اظہار خیال کرتے ہوئے کیا اسد اللہ بلوچ نے مکران ڈویڑن میں بجلی بحران کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ ایران سے ہونے والے معاہدے کے تحت مکران کو100میگاواٹ بجلی مل رہی تھی یہ بجلی پورے مکران کے لئے تھی اور کافی کم تھی لیکن اب اس میں بھی کمی کردی گئی ہے اور محض 40میگا واٹ بجلی دستیاب ہے جس سے نہ صرف پنجگور بلکہ پورے مکران ڈویڑن میں بجلی ناپید ہوچکی ہے۔

گزشتہ روز پنجگور میں اس سلسلے میں سول سوسائٹی کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا 25تاریخ کو اسی مسئلے پرپورے مکران میں ہڑتال بھی ہونے جارہی ہے افسوس کا مقام ہے کہ آج اکیسویں صدی کے اس جدید دور میں بھی ہم مکران کے لوگوں کو ایک بلب روشن کرکے نہیں دے سکتے انہوں نے سپیکر سے استدعا کی کہ اس سلسلے میں وزیراعظم عمران خان اور واپڈا کے سربراہ کو خط لکھا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ہم حکومتی بینچوں پر ہیں لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ ہم مسائل پر چپ رہیں جہاں جہاں غلطیاں ہوں گی ان کی نشاندہی کرتے رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ حلقہ انتخاب کے کے دور کے موقع پر ڈی آئی جی مکران نے مجھے سیکورٹی فراہم نہیں کی اور ڈی پی او کو مراسلہ ارسال کرکے وہاں تعینات نفری کو کلوز کیا گیا جو قابل مذمت ہے حکومت ڈی آئی جی کے رویہ کا نوٹس لے۔