کراچی : وفاقی ایڈورٹائزمنٹ پالیسی تیاری کے آخری مراحل میں ہے اور اس ضمن میں کونسل آف پاکستان نیوزپیپر ایڈیٹرز (سی پی این ای) کی جانب سے موصول شدہ قابل عمل تجاویز کو نئی ایڈورٹائزمنٹ پالیسی میں ضرور شامل کیا جائے گا جبکہ جرائد کے لئے وفاقی اشتہارات کا بھی مناسب حصہ دینے کے لئے خاطر خواہ فیصلے کئے جائیں گے۔
ان خیالات کا اظہار وفاقی سیکریٹری اطلاعات محترمہ زاہدہ پروین نے کونسل آف پاکستان نیوزپیپر ایڈیٹرز (سی پی این ای) کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ان کے ہمراہ ڈائریکٹر جنرل، پی آئی ڈی(کراچی) سکندر شاہ بھی موجود تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سرکاری اشتہارات کی عادلانہ اور منصفانہ تقسیم کو یقینی بنایا جائے گا اور جرائد کے مواد کی ویب سائیٹس پر غیر قانونی اشاعت اور کاپی رائٹس قوانین کی خلاف ورزیوں کے مرتکب عناصر کے خلاف بھی ٹھوس کاروائی کی جائے گی۔ سیکریٹری اطلاعات محترمہ زاہدہ پروین نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ سرکاری اشتہارات پر تمام صوبوں کا حق ہے، جبکہ سندھ اور بلوچستان کے اخبارات کو سرکاری اشتہارات میں جائز حصہ نہ ملنے کی شکایت کا جائزہ لے کر اس کا ازالہ کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ کچھ عرصہ قبل اشتہارات کی تقسیم میں شدید مرکزیت کی پالیسی کو ختم کر کے پی آئی ڈی کے ریجنل دفاترکو حسب سابق اختیارات دے دیئے گئے ہیں۔ اشتہارات کے ضمن میں حکومت سے واجبات کی وصولی کے باوجود اخبارات کو ادائیگیاں نہ کرنے والی اشتہاراتی ایجنسیوں کے خلاف بھی سخت کاروائی کی جائے گی اور وفاقی وزارت اطلاعات سرکاری اشتہارات کے نرخوں میں اضافے کے مطالبے پر بھی مناسب فیصلے کرے گی۔
قبل ازیں سی پی این ای کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر جبار خٹک، سابق سیکریٹری جنرل اعجازالحق، ڈپٹی سیکریٹری جنرل عامر محمود، فنانس سیکریٹری حامد حسین عابدی، سینئر اراکین سعید خاور، مقصود یوسفی، غلام نبی چانڈیو، عارف بلوچ، عبدالخالق علی، مشتاق احمد قریشی، محمد طاہر، میاں طارق جاوید، عثمان عارب ساٹی، محمد عرفان، مدثر عالم، شیر محمد کھاوڑ، بشیر احمد میمن، منزہ سہام اور بلقیس جہاں نے وفاقی سیکریٹری کو اخبارات کے ایڈیٹروں کے مسائل سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ اخباری اداروں کے طویل مدت سے انتہائی سنجیدہ اور حل طلب مسائل عدم توجہی کے باعث تاحال جوں کہ توں ہیں، جبکہ مہنگائی کے طوفان اور واجبات کی عدم ادائیگیوں کے باعث اخباری ادارے شدید مالی بحران کا شکار ہیں نتیجتاً بڑی تعداد میں صحافیوں اور دیگر میڈیا کارکنوں کے بے روزگار ہونے کا خدشہ ہے۔
سی پی این ای کے رہنماؤں نے وفاقی سیکریٹری اطلاعات سے اخباری اداروں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کا مطالبہ کیا۔ تقریب کے اختتام پر سیکریٹری اطلاعات زاہدہ پروین کو سی پی این ای کی خواتین ایڈیٹروں نے سندھ کا تحفہ اجرک پہنائی اور یادگاری شیلڈ بھی پیش کی۔ تقریب سے سی پی این ای اراکین محمود عالم خالد، سید رضا شاہ، صحبت برڑو، افضل وارثی، سلمان قریشی، قیوم خان، ذوالفقار بلوچ اور حمیدہ گھانگھرو نے بھی خطاب کیا۔