نوشکی : بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے رکن میر خورشید جمالدینی نے نیشنل پارٹی کے رہنماء جان محمد بلیدی کے جانب سے پارٹی کے خلاف ہرزاں سرائی کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ نیشنل پارٹی انتخابات میں عوامی ناکامی کا غصہ بی این پی پر کیچڑ اچھال کر نکال رہے ہیں۔
بلوچستان کے عوام کے سامنے نیشنل پارٹی اور بی این پی کا کردار،قائدین کی خدمات و قربانیاں ہرگز پوشیدہ نہیں، بی این پی نے اقتدار یا مراعات کے لئے تحریک انصاف کی حمایت نہیں کی بلکہ مسنگ پرسنز، بلوچستان کے دیگر سلگتے مسائل اور ناانصافیوں کے ازالے کے حل کے لئے خلوص نیت کے ساتھ معاہدہ کیا اور مرکزی حکومت کی حمایت کی حالانکہ بی این پی چاہتی تو صوبے اور مرکز میں شراکت اقتدار بھی رہ سکتی تھی مگر ہمیں اقتدار،مراعات،مفادات اور وزارتوں سے زیادہ بلوچستان کے عوام کے مفادات اور مسنگ پرسنز کی بازیابی عزیز ہے اقتدار کے لئے اصولوں کی قربانی بی این پی کا نہیں بلکہ نیشنل پارٹی کا وطیرہ رہی ہے۔
مری معاہدے کے ذریعے اقتدار حاصل کرنے والوں نے صوبے میں بیڈ گورننس،بدعنوانی اور اقرباء پروری کو فروغ دیا بلوچستان کے عوام کا جو استحصال سابق دور میں ہوا اسے پہلے اسکا کوئی نظیر نہیں ملتا،نیشنل پارٹی اپنے گناہ بلوچ قوم سے ہرگز نہیں چھپا سکتی اور نہ ہی بلوچستان کے عوام کا حافظہ اتنا کمزور ہے کہ وہ نیشنل پارٹی کے کرتوتوں کو فراموش کریں۔
میر خورشید جمالدینی نے کہاکہ نیشنل پارٹی اپنی گرتی ساکھ کو بحال کرنے کی ناکام کوششیں کررہی ہیں اہل بلوچستان کا مذکورہ جماعت اعتماد اٹھ چکا ہے اور اسکی تازہ مثال عام انتخابات میں نیشنل پارٹی کی عبرت ناک شکست ہے گوادر سے کوئٹہ تک عوام نے انہیں مسترد کردیا اور انہیں اپنی بچی کچھی ساکھ کا اندازہ بلدیاتی انتخابات میں بہت جلد چل جائیگا۔