بلوچستان کے اگلے مالی سال2019-20ء کا4کھرب19ارب92کروڑ20لاکھ روپے کا خسارے کا حامل بجٹ پیش کردیا گیا،مجموعی طورپر موجودہ حکومت نے آئندہ مالی سال کے لئے ایک بہتر بجٹ پیش کیاجس میں کافی حد تک عوامی معاملات اور مشکلات کو کم سے کم کرنے کی کوشش کی گئی ہے جو ایک خوش آئند قدم ہے۔
سرکاری ملازمین کو گریڈ ایک تا 16کے لئے وفاق کی طرز پر 10فیصد ایڈہاک ریلیف،گریڈ17تا 20کے افسران کو تنخواہوں میں 5فیصد ایڈہاک ریلیف دینے کافیصلہ کیا گیا ہے، بجٹ میں کم سے کم تنخواہ کی حد17500مقرر کرنے کا اعلان کیا گیا ہے، بجٹ میں وفاقی ٹرانسفرز اورصوبے کی اپنی محصولات سے آمدن کا تخمینہ 339.167ظاہر کیا گیا ہے،4کھرب19ارب کے مجموعی بجٹ میں ایک کھرب 57کروڑ20لاکھ کا ترقیاتی جبکہ 319.41ارب کاغیر ترقیاتی بجٹ شامل ہے۔
بجٹ میں کوئٹہ اور گوادر سیف سٹی پراجیکٹس کے لئے ایک ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔سی پیک روٹ اور منصوبوں کی حفاظت کے لئے ”اسپیشل پروٹیکشن یونٹ“میں ہزاروں بے روزگار نوجوانوں کو بھرتی کرنے،ایک ارب روپے کی لاگت سے صوبے میں سماجی تحفظ و غربت مٹاؤ اتھارٹی کا قیام عمل میں لانے،ایک ارب روپے سے روشن بلوچستان پروگرام،5445نئی آسامیوں کا اعلان،لیویز اور پولیس فورس میں اصلاحات لائی جائیں گی،پولیس اور لیویز میں 1150نئی آسامیاں تخلیق کی جائیں گی۔
بجٹ میں ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ کے حوالے سے بھی اہم اقدامات وزیرغور منصوبو ں کا اعلان کیا گیا ہے،کوئٹہ ماسٹر پلان اور ساحلی پٹی کی ماسٹر پلاننگ کے لئے بھی رقوم مختص کی گئیں ہیں جبکہ تمام اضلاع ہیڈ کوارٹرز میں ماڈل مارکیٹس کے قیام کا فیصلہ کیا گیاہے، کوئٹہ ڈویلپمنٹ پیکجز،وزیراعلیٰ ضلعی ڈویلپمنٹ پلان سمیت متعدد اہم منصوبے بھی شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لئے 3ارب40لاکھ روپے مختص کئے گئے ہیں۔خسارے پر قابو پانے کے لئے فنانس بل2019ء لانے کی حکمت عملی بنائی گئی ہے۔
موجودہ بجٹ میں تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ، کم سے کم اجرت میں اضافہ کے ساتھ چھوٹے بڑے منصوبے بنائے گئے جس میں صحت کی بہتر سہولیات اور تعلیمی اخراجات میں اضافہ کیا گیا ہے۔سب سے زیادہ رقم تعلیم اور اس سے متعلقہ سہولیات کی فراہمی کے لئے رکھی گئی ہیں، اس کے بعد امن عامہ کو ترجیح دی گئی ہے جس میں عوام الناس کی جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے گا۔ بجٹ میں پانچ چار سو پینتالیس نئی آسامیوں کے اعلان سے صوبہ میں بیروزگاری کی شرح میں کمی آئے گی۔
بلوچستان کے موجودہ بجٹ کے تمام منصوبوں پر عملدرآمد کرانا حکومت کی ذمہ داری ہے تاکہ صوبہ کے محاصل میں اضافہ ہو جسے صوبے کے عوام کا معیار زندگی بہتر بنانے پر خرچ کیا جاسکے۔