|

وقتِ اشاعت :   June 25 – 2019

کوئٹہ:  بلوچستان نیشنل پارٹی کی رکن بلوچستان اسمبلی شکیلہ نوید دہوار نے کہا کہ ہمیں ان لوگوں کی تجاویز نہیں چاہئیں جو کپڑوں کی طرح پارٹیاں بدلیں، مجھے اپنی جماعت اور قائد پر فخر ہے کہ انہوں نے مجھ پر کوئی پابندی نہیں لگائی کہ میں کسی مخصوص سیکٹر یا علاقے میں اسکیمات تجویز کروں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز ڈپٹی اسپیکر بلوچستان اسمبلی سردار بابر موسیٰ خیل کی زیر صدارت ہونے والے بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ بلوچستان مسائلستان بن گیا ہے یہاں مسائل ایک پی ایس ڈی پی حل نہیں کرسکتا جب تک ایک ایسا کمیشن نہیں بنایا جاتا جو بلوچستان کے حقیقی مسائل کا جائزہ لے اور ان کا حل تجویز کرے، صوبہ مسائل سے نہیں نکل سکتا انہوں نے کہا کہ میرا تعلق قلات ڈویژن سے ہے۔

میرے علاقے میں اسکیمات پسند وناپسند کی بنیاد پر دی گئیں مخصوص حلقوں کو نوازا گیا جبکہ علاقے کے حقیقی مسائل جن میں خواتین کے سکول، پارک، پانی کی اسکیمات شامل ہیں کو ترجیح نہیں دی گئی جس سے بہت سے علاقے محرومی کا شکار ہوں گے بجٹ سازی میں قوانین کی کھلی خلاف ورزی کی گئی جس کا وزیراعلیٰ نوٹس لیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ سے گزارش ہے کہ میں پانچ سال فنڈز نہیں لوں گا لیکن وہ علاقوں کو ضروریات کے مطابق اسکیمات دیں انہوں نے کہا کہ خضدار سے آنے والی ایک معذور بچی تین دن تک وزیر سماجی بہبود سے ملاقات نہیں کرسکی اور مایوس ہوکر لوٹ گئی حکومت معذور افراد کے لئے بھی اقدامات کرے۔