کوئٹہ شہر آلودگی کی لپیٹ میں ہے ماحول کی بہتری کیلئے پارک بنائے جائیں یا شہر کے وسط میں ایسی جگہیں بنائی جائیں جہاں پر لوگ سکون کے چندلمحے گزار سکیں۔ بہتر ماحول کے لئے ضروری ہے کہ زیادہ سے زیادہ درخت اُگائے جائیں تاکہ ماحول کو مزید آلودگی سے پاک رکھا جاسکے۔
ان جگہوں کو کمیشن کمانے کا ذریعہ نہ بنایا جائے بلکہ لیاقت پارک کے گرین بیلٹ میں جتنی بھی تعمیرات کی گئیں ہیں ان کو بہتر ین ماحول کے مفاد میں فوری طورپر منہدم کیاجائے اور اس کو مکمل طورپر گرین بیلٹ میں تبدیل کیاجائے نہ کہ گرین بلٹ کی جگہ پارکنگ پلازے تعمیر کیے جائیں۔
کوئٹہ کے لئے بڑا مسئلہ قلت آب کا ہے، استعمال شدہ پانی کو صاف کرکے دوبارہ استعمال میں لایا جائے،جتنا پانی ہم استعمال کرتے ہیں کم سے کم اس کا نصف ہمارے پاس صفائی‘ کھیتی باڑی‘ سبزیاں اگانے اور پھل کے باغات کے علاوہ شہر بھر میں درخت لگانے اور ان کو پانی دینے کے کام آئے گا۔ لہٰذا سب سے زیادہ اولیت اس اسکیم کو دی جائے جس سے استعمال شدہ پانی کو دوبارہ قابل استعمال بنایا جائے اور صاف پانی کو صرف پینے یا دوسرے ضروری کاموں میں استعمال کیاجائے۔
پھلوں‘ سبزیوں‘ ترکاری کی پیداوار یا پھلوں کے باغات‘ سڑکوں کے کنارے درختوں کو پانی دینا ہو یا گاڑیوں کی دھلائی کیلئے یہ پانی استعمال کیا جائے۔ بلوچستان کے تمام بڑے شہروں بشمول کوئٹہ میں یہ نظام قائم کیاجائے،شہر میں مزید بڑے بڑے کنکریٹ کے جنگل تعمیر نہ کیے جائیں، بلڈنگ بہت ہیں۔ ماحول کی بہتری سے بیماریوں کا بھی خاتمہ ممکن ہوگالہٰذا اس طرح کے منصوبوں کو زیادہ اہمیت دی جائے کیونکہ ان منصوبوں سے عوام کو برائے راست فائدہ ہو گا۔