تربت: نیشنل پارٹی کیچ کے سیکریٹریٹ میں پارٹی ورکروں نے مرکزی سینٹرل کمیٹی کے میٹنگ کے حوالے سے ورکروں کو بریفنگ دی‘اجلاس میں مرکزی فنانس سیکرٹری حاجی فداحسین دشتی،مرکزی رہنما سابق میئرتربت قاضی غلام رسول بلوچ، سینٹرل کمیٹی کے ارکان واجہ ابوالحسن، انجینئر حمید بلوچ نے خطاب کیا اسٹیج سیکرٹری کے فرائض سیدگلزاردوست نے سرانجام دیئے۔
رہنماؤں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دنوں سینٹرل کمیٹی میٹنگ میں عالمی اور علاقائی سمیت تمام امور زیربحث لائے گئے، میٹنگ میں سینٹرل کمیٹی اور سینٹرل کابینہ کے ممبران نے متفقہ طورپر اتفاق کیا کہ ملک میں عملاًمارشل لاء نافذ ہے،اس ڈمی حکومت اور سلیکٹڈ وزیراعظم نے ملک کی معیشت کو خطرناک حدتک خراب کرکے معیشت دیوالی ہوچکی ہے۔
جمہوری قوتوں کو دیوار سے لگا کر اپوزیشن لیڈران کو بلاجواز نیب گردی کے تحت پابند سلاسل کرکے اپنے مذموم عزائم کی تکمیل کی کوششیں کی جارہی ہیں جبکہ دوسری جانب سامراجی قوتوں کے عزائم کو پایہ تکمیل تک پہنچایاجارہاہے جس سے صوبوں کو خدشات لاحق ہیں اس کی سب سے بڑی مثال صوبہ بلوچستان اور سندھ کے ساحلی پٹی کوسینٹرلائزاورمرکزکے ماتحت کرنے کا منصوبہ ہے۔
ہم گوادر سمیت پوری ساحلی بیلٹ کو مرکز کودینے کے خلاف کسی بھی حدتک جائیں گے یہ عمل براہ راست صوبائی اختیارات پر قدغن ہے اٹھارہویں ترمیم کو ختم کرنے کا منصوبہ ہے جس سے صوبہ بلوچستان کے خدشات اور تحفظات مزیربڑھیں گے یہ پاکستان کے آئین کی خلاف ورزی ہے ڈمی اورسلیکٹڈ صوبائی حکومت اس شرمناک عمل میں وفاق کا ساتھی ہے۔
جس سے بلوچستان اوروفاق میں مزیددوریاں پیدا ہوں گی،پروگرام میں مزیدبحث کرتے ہوئے کہا گیا کہ سینیٹ الیکشن کو ہارس ٹریڈنگ کی نذر کردی گئی جس سے سب سے معززایوان کی بھی تقدس کو پامال کرتے ہوئے دھونس دھمکی نیب گردی اور مراعات کے ذریعے میرحاصل خان بزنجو کے مینڈیٹ کو چراکر عوام پر سلیکٹڈ چیئرمین مسلط کردیاگیا۔
مزیدکہا کہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہورہی ہیں جہاں 80لاکھ نہتے لوگوں پر زمین تنگ کردیاگیا ہےCPECکے حوالے سے بھی پارٹی کے خدشات ہیں CPECناکامی کی طرف جاری ہے جبکہ باہر سے آنے والے CPECکے مد میں تمام رقوم خردبردکردئیے جارہے ہیں۔