کوئٹہ: بلوچستان فارماسسٹس الائنس کے چیئر مین ڈاکٹر عطامحمد نے کہا ہے کہ دو روز قبل ہمارا اکھاڑے جانے والے کیمپ کی اشیارواپس کی جائیں ورنہ ہم بھر احتجاج کا حق محفوظ رکھیتے ہیں حکومت ہمارے ساتھ کئے جانے والے اقدامات کو سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کررہی ہے۔
جس کی ہم مذمت کرتے ہیں ان خیالات اظہار انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کیا اس موقع پر ان کے ہمراہ ڈاکٹر قطب خان ڈاکٹر ضیار ڈاکٹر فرید اور دیگر بھی تھے اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان پولیس نے بے روزگار فارماسسٹس کے کیمپ پر جمعے کے روز دھاو ا بول کر نہ پرامن احتجاج کو پرتشدد بنانے کی کوشش کی۔
اور پرامن احتجاجی کیمپ کو اکھاڑ کر تمام فارماسٹس کو گرفتار کیا اور ہمارے ساتھیوں کے ساتھ ناروا سلوک کا ہم گزشتہ 82روز سے سراپا احتجاج ہیں ہمارے ساتھ کسی بھی حکومتی رہنمانے کوئی اظہار یک جہتی نہیں کیا نہ ہی کوئی ہمارے کیمپ ہم سے اظہار یک جہتی کرنے آیا ہمارے کیمپ کو حکومت اور پولیس کی جانب سے کھاڑے جانے کی ہم شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
ہم حکومت بلوچستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر احتجاجی کیمپ کا سامان ہمیں واپس کرے اور ہمیں پرمن احتجاج کا حق دے ہم پہلے ہی طے کر چکے تھے کہ ہم محرم الحرام کے تقدس کے طور پر اپنا احتجاجی کیمپ صرف قائم رکھیں گے اور کوئی مظاہرہ نہیں کریں۔
گے مگر پولیس کی جانب سے کیا جانے والا اقدام اب ہمین احتجاج پر مجبور کررہا ہے اب ہم چار ستمبرکو ایدھی چوک پر احتجاجی دھرنادیں گے اور اپنے مطالبات کے حق کے لئے آواز بھی بلند کریں گے جس کی تمام تر زمہ داری حکومت اور پولیس پر عائد ہو گی