|

وقتِ اشاعت :   September 7 – 2019

ملک بھرمیں یوم دفاع و شہداء ”کشمیر بنے گا پاکستان”کے نعرہ کے ساتھ منایا گیا۔شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) میں منعقد یوم دفاع کی مرکزی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاک فوج کے سربراہ جنرل قمرجاوید باجوہ نے کہا ہے کہ پاکستان کی بنیادوں میں شہیدوں کا لہو شامل ہے۔

1947 سے آج تک شہدا نے جانوں کی قربانی دے کر ملکی سلامتی کو بچایا۔ان کا کہنا تھا کہ یوم دفاع و شہدائے پاکستان کے موقع پر بات کرنا باعث فخر ہے، بہادر خاندانوں کے احساسات دیکھ کر میرے اعتماد میں اضافہ ہوا،جب تک آپ جیسے بہادر موجود ہیں پاکستان کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتا۔کشمیر کے معاملے پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ۔

کشمیر تکمیل پاکستان کا نامکمل ایجنڈا ہے، وہاں بھارتی ظلم و بربر یت بڑھتی جا رہی ہے۔ پاکستان کشمیریوں کوکبھی تنہا اور حالات کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑے گا، کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے۔آرمی چیف نے کہا کہ ہم کشمیر کیلئے آخری گولی آخری سانس آخری سپاہی تک لڑنے کیلئے تیار ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے، مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں عالمی تنظیموں کیلئے لمحہء فکریہ ہیں اور ان کے حقوق پر حملہ دنیا کیلیے چیلنج ہے۔

دوسری جانب وزیر اعظم کی ہدایات کے مطابق صوبائی دارالحکومتوں میں خصوصی تقریبات منعقد کی گئی جن میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیا گیا۔ یوم دفاع پر شہدا کے خاندانوں کے پاس جانے اور شکریہ ادابھی کیا گیا۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے یوم دفاع کے موقع پر جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ آج ہم یوم دفاع کے ساتھ ساتھ کشمیری بہن بھائیوں سے اظہار یکجہتی کا دن بھی منا رہے ہیں۔ آج ہم نے بھارت کو واضح پیغام دے دیا ہے کہ پاکستان اور کشمیر بھارتی یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کو مسترد کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 1965 میں جس طرح پاکستان نے اپنا دفاع کیا تھا اسی طرح اب بھی کشمیر کا دفاع کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ پاکستانی تب تک سوئیں گے نہیں جب تک بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ختم نہیں کرے گا۔ کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت ملنے تک ہم سکون سے نہیں بیٹھیں گے۔

ملک بھر میں یوم دفاع اور کشمیریوں کے ساتھ اظہاریکجہتی کے طور پر ریلیاں بھی نکالی گئی جس میں شہداء کو خراج تحسین پیش کرنے کے ساتھ ساتھ کشمیریوں کے خلاف بھارتی مظالم پر شدید نعرے بازی بھی کی گئی۔ بہرحال اس وقت اگر پوری دنیا میں دیکھاجائے تو سب سے بڑا مسئلہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا ہے اور اس حوالے سے پاکستان میں شدید غم وغصہ پایا جاتا ہے۔ حکومت کی جانب سے مختلف ممالک کے سربراہان کے ساتھ مسئلہ کشمیر پر بات چیت بھی جاری ہے۔

جس پر خاطر خواہ کامیابی بھی مل رہی ہے پاکستان کی اولین کوشش یہی ہے کہ مسئلہ کشمیر کے مسئلہ کو اقوام متحدہ کی قرار داد کے مطابق حل کیا جائے مگر بھارت جنگی جنون میں مبتلا ہوکر دنیا کو گمراہ کررہی ہے اگر جنگ چھڑ گئی تو بھارت 65ء کو یاد رکھے جس طرح اسے شکست سے دوچار ہونا پرااور اب بھی پاکستان اپنی بھرپور دفاعی صلاحیت رکھتا ہے۔

آج بھی بھارت کو منہ توڑ جواب دیا جاسکتا ہے مگر یہ جنگ پوری دنیا کیلئے نقصان دہ ثابت ہوگا اس لئے دنیا کو مسئلہ کشمیر پر اپنی توجہ سنجیدگی کے ساتھ مرکوز کرنی ہوگی اور بھارت کے مظالم کو روکنے کیلئے دباؤ بڑھانا ہوگاتاکہ دنیا میں امن قائم کرنے کیلئے اب تک جتنی بھی کوششیں کی گئی وہ کامیاب ہوسکیں ایسا نہ ہوکہ بھارتی بربریت کی وجہ سے دنیا ایک بار پھر بدامنی کی لپیٹ میں آجائے۔