|

وقتِ اشاعت :   September 8 – 2019

کوئٹہ: ملک کے دیگر شہروں کی طرح کوئٹہ میں بھی سات محرم الحرام کا جلوس نکالا گیا اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے جلوس کے شرکاء کا مطالبات کے حق میں جنگشن چوک پر دھرنا تفصیلات کے مطابق ہفتہ کو کوئٹہ میں علم تعزیہ اور ذوالجناح کا جلوس دوپہراڑھائی بجے امام بارگاہ کلاں ہزارہ سے برآمد ہوا جلوس کے شرکا روایتی راستوں پر نوحہ خوانی اور ماتم کرتے رہے۔

جلوس کی قیادت بلوچستان شیعہ کانفرنس کے صدر داود آغا نے کی جلوس کی سیکورٹی کے حوالہ سے جلوس کے راستے سیل جبکہ دکانیں اورمارکیٹیں بند رہیں،جلوس پرنس روڈ،آرٹ اسکول روڈ،آرچر روڈ،لیاقت بازارسے ہوتاہوا جنگشن چوک پر پہنچا تو جلوس کے شرکا نے اندرون بلوچستان انتظامیہ کی جانب سے تعاون نہ کرنے اور اپنے مطالبات کی منظوری کیلئے دھرنا دے دیا تاہم۔

انتظامیہ سے مذاکرت کے بعد جلوس اپنی منزل کی جانب روانہ ہوگیا اور میکانگی روڈ امام بارگاہ ناصر العزاء پرپہنچ کر اختتام پذیر ہوا،جلوس کی حفاظت کیلئے ایف سی، پولیس، بلوچستان کانسٹبلری، اور انسداد دہشت گردی فورس کے پانچ ہزار سے زائد اہل کار تعینا ت رہے جلوس کی نگرانی سی سی ٹی وی کیمروں اور ہیلی کا پٹر کی مدد سے کی جاتی رہی کوئٹہ شہر میں اچانک غیر اعلانیہ طور پر موبائل سروس کی بندش کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

شہریوں نے موقف اختیار کیا کہ کوئٹہ میں ساتویں محرم کے جلوس برآمد ہونے کے موقع پر جہاں راستے بند کئے گئے ہیں وہاں شہر میں صبح نو بجے سے موبائل سروس بند کیا گیا ہے جس سے انہیں شدید مشکلات کا سامنا ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ محکمہ داخلہ موبائل سروس کی بندش سے قبل شہریوں کو اس سے متعلق آگاہ کرتی تاکہ شہری کسی بھی ممکنہ دشواریوں کا سامنا نہ کرنا پڑتا