تربت: چیف کیسکو بلوچستان عطاء اللہ بھٹہ نے کہا ہے کہ مکران میں بجلی کا مسئلہ بلوں کی عدم ادائیگی ہے صارفین بل دینا شروع کریں کوئی لوڈ شیڈنگ نہیں ہوگی، کیسکو میں 400نئے اہلکاروں کی بھرتی کا پروگرام بنا رکھا ہے۔
جس سے استعداد میں بہتری آئے گی جبکہ گوادر میں 300میگاواٹ پاور ہاؤس اگلے 2سے 3سالوں کے دوران قائم کیا جائیگا،کنڈہ مافیاکے خاتمے اور نئے میٹرز کی تنصیب کے بعد بجلی کا مسلہ حل ہو گا، مکران میں لوڈ شیڈنگ بلوں کی مکمل ریکوری تک ختم نہیں ہوسکے گا،کیسکو ایک کمرشل ادارہ ہے جب تک صارفین بل صحیع معنوں میں ادا نہیں کرینگے 24گھنٹے بجلی کی فراہمی ممکن نہیں ہے۔
مکران میں چوری کے علاو 6سول ملین بل ماہانہ بنتے ہیں ان میں صرف 120ملین ریکوری ہوتی ہے جس سے غیر قانونی کنکشن اور چوری کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے، صارفین واجبات کے بجائے کرنٹ بل جمع کریں واجبات کا مسئلہ بعد میں حل کیا جائے گا۔ان خیالات کااظہار انہوں نے ہفتے کو کمشنر آفس تربت میں آل پارٹیز کے ساتھ کھلی کچہری میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر ایم پی اے لالہ رشید دشتی، کمشنر مکران کیپٹن ریٹائرڈ طارق زہری، اے ڈی سی کیچ سراج کریم، اے سی تربت خرم خالد و سیاسی جماعتوں کے رہنماموجود تھے۔قبل ازیں ایم پی اے لالہ رشید دشتی نے چیف کیسکو کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ کیسکو کے حوالے سے صارفین کو بہت ساری شکایات ہیں جن کا ازالہ بے حد ضروری ہے، بلوں کی مد میں صارفین کوتنگ کیا جارہا ہے۔
ایسے سینکڑوں صارف ہیں جنہوں نے کئی سال پہلے اپنا علاقہ چھوڑا یا کسی وجہ سے بجلی استمال نہیں کررہے مگر ان کے نام پر بل ماہانہ آتے ہیں اور ان پر لاکھوں روپے کے واجبات ہیں۔ان کے علاوہ یہاں لوگوں کو کافی ساری شکایات ہیں جنہیں جب تک دور نہیں کیا جاتا بجلی کا مسلہ حل نہیں ہوگا نا لوگ بلوں کی ادائیگی میں سنجیدہ ہونگے۔ انہوں نے کہاکہ کئی سالوں سے انسرجنسی کے باعث متعدد گاؤں اور دیہات نقل مکانی کرچکے، سیلاب کی وجہ سے یوسی کوشقلات اور یوسی گوکدان تباہ ہوئے لوگوں کے گھر بار بہہ گئے مگر ان کے بل باقاعدگی سے ملتے رہے۔
جو کیسکو کی نااہلی کاا ظہارہے جب تک ان لوگوں پر ادا سابقہ واجبات دور نہیں کیئے جاتے ان کے لیئے مسلہ موجود رہے گا۔اس موقع پر مختلف سوالوں اور شکایات کا جواب دیتے ہوئے چیف کیسکو عطاء اللہ بھٹہ نے کہاکہ کیسکو صارفین بھی کوئی بوجھ نہیں برتے گی بجلی کے ٹرانسفارمر ادارہ مرمت کرے گی جبکہ تاریں بھی فراہم کرینگے سب سے بڑا مسلہ بلوں کی ریکوری کا ہے پورے مکران میں 80فیصد بلوں کی ادائیگی نہیں ہورہی ہے۔
صرف 20فیصد ادائیگی سے مکمل بجلی کی فراہمی ممکن نہیں کیوں کہ کیسکو ایک کمرشل ادارہ ہے جب تک صارفین بل ادا نہیں کرینگے لوڈ شیڈنگ کا مسلہ حل نہیں ہوگا مکران ڈویژن میں ماہانہ 600ملین بل آتے ہیں جن میں غیر قانونی کنکشن اور چوری شامل نہیں ہے مگر ان میں سے صرف 120ملین ادائیگی ہورہی ہے صرف آبسر فیڈر میں ماہانہ 27لاکھ یونٹ کنزیوم ہوتے ہیں لیکن وہاں ادائیگی صرف 6لاکھ کی ہوتی ہے۔
ایسے میں اگر لوڈ شیڈنگ نہیں ہوگی تو کیسکو کیا کریگی۔ تربت سٹی میں ماہانہ 28لاکھ 34ہزار یونٹ صرف ہوتے جبکہ ادائیگی صرف 12لاکھ ہورہی ہے۔انہوں نے کہاکہ سیاسی جماعتیں بلوں کی ادائیگی اور نئے میٹر لگانے کے حوالے سے لوگوں کو قائل کریں۔
کیوں کہ جب میٹر نہیں لگیں گے صحیع اور غلط کا اندازہ نہیں ہوگا صارفین کو سابقہ واجبات کی مد میں یہ رعایت دیتے ہیں کہ وہ اپنا کرنٹ بل ہی جمع کریں ان پر جتنے واجبات ہیں ان پر بعد میں مل بیٹھ کر کوئی حل نکالا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ بجلی کا کوئی بحران نہیں گوادر میں 300میگاواٹ کے نئے پاور ہاؤس کو بننے میں تقریبا 2سے3سال لگیں گے جبکہ مکران کو نیشنل گریڈ سے منسلک کرانے میں بھی اتنا ہی عرصہ لگے گا اس کے بعد بجلی سرپلس ہوگا۔