|

وقتِ اشاعت :   September 12 – 2019

نوشکی: بلوچستان میں آج فیڈرل پی ڈی ایس کے تحت اربوں روپے کے ترقیاتی اسکیمیں بی این پی کی سفارشات پر منظوری کی بدولت ترقیاتی عمل کو مثبت رخ ملی ہے لیکن بدقسمتی سے پرووینشل چیپٹر کے اسکیمات صوباہی حکومت کی بی این پی دشمنی کی نظرہو ے سابقہ دور حکومت میں وفاقی سطح پر نوشکی کے لئے کروڑوں روپے کے جو اسکیمات عمل درآمد مرحلے میں تھے۔

محکموں پر سابقہ نماہندوں کی ذاتی مفادات پر مبنی کنٹرول کی وجہ سے تعطل کا شکارہو گہے انھیں امسال فیڈرل پی ایس ڈی پی میں بی این پی کی تجاویز و سفارشات پر شامل کر لئے گہے ہیں جن پر ابتداہی کارواہی مکمل ہونے کے بعد باقاعدہ ترقیاتی عمل کا آغاز ہو جاہیگا ان خیالات کا اظہار بی این پی کے مرکزی سیکریٹری جنرل سینیٹر ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی نے نوشکی میں پارٹی ورکروں سے خطاب کرتے ھوے کیا۔

انہوں نے کہا کہ 18 ویں ترمیم کے بعد زیادہ تر اختیارات صوباہء حکومتوں کو منتقل کیے گہے لیکن بلوچستان میں صوباء حکومت کی معتصبانہ سوچ اور پسند ونا پسند کی سیاست کی بنا پر ترقیاتی عمل میں نا برابری کی وجہ سے عوام مستفید ہونے کے بجاے آج کے اس جدید دور میں بھی پسماندگی کے چنگل میں پھستے جا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ صوباہء حکومت کی آمرانہ رویے کا اندازہ اس سے بخوبی لگایا جا سکتا ہے۔

کہ تمام جمہوری روایات کو پامال کرتے ہوے حکومتی اتحادیوں کو ان کی مرضی و منشا کے مطابق مشترکی عوامی مفادات کو بالاے طاق رکھ کر اربوں روپے کے فنڈز دیے جارے ہیں لیکن اپوزیشن کے عوامی بنیادی ضروریات پر مبنی اسکیموں کو سرخ فیتے کا نظر کرے کے ساتھ ساتھ اپوزیشن حلقوں میں عوام کی طرف سے مسترد شدہ اپنے چہیتوں کو حقیقی نماہندوں سے دو سے تین گنا فنڈز جاری کر کے عوامی سوچ و فکر کو یرغمال بنانے کی منصوبہ پر عمل پہرا ہے۔

انہوں نے ورکروں پر زور دیتے ہوے کہا کہ بی این پی نے ہمیشہ نامساعد حالات میں بھی عوام کے حقوق کی جدوجہد کی ہے اور آج بھی تما تر رکاوٹوں کے باوجود حقوق کے حصول کے لئے جدوجہد کر رہی ھے بی این پی کے کارکنوں اور قاہدین نے ہر وقت عوام کی امنگوں کی ترجمانی کرتے ہوے عوامی طاقت و قوت سے ہر قسم کے چیلنجز کا مقابلہ کئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ ضلعی کابینہ سمیت تمام کارکنوں کی ذمہداری بنتی ہے کہ وہ عوام کو حقاہق سے باخبر رکھنے کے لئے پارٹی پروگراموں کے دریعے آگاہی نشستوں کے انعقاد کے عمل میں تیزی پیدا کریں اور پارٹی اداروں کو مضبوط کر کے شعوری و فکری کی فروغ کے لئے باقاعدہ اسٹڈی سرکلز کی انعقاد کو یقینی بناہیں کیونکہ شعوری اور فگری پیداواری عمل ہی کی بدولت پارٹی کو نظریاتی بنیادوں پر استوار کیا جا سکتا ہے۔