|

وقتِ اشاعت :   September 14 – 2019

کوئٹہ: سیکرٹری محکمہ ثقافت، سیاحت و اثار قدیمہ ظفر علی بلیدی نے کہا ہے کہ بلوچستان کا پہلا میوزیم رواں برس مکمل کرلیا جائیگا۔ مہر گڑھ، چاکر قلعہ سبی، میری قلات (کیچ)، شاہی تمپ اور چوکنڈی کے قبرستان کے تحفظ اور بحالی کے لئے منصوبہ بندی کی گئی ہے انہیں محفوظ کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات بھے کیے جائیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز محکمہ ثقافت، سیاحت و اثار قدیمہ حکومت بلوچستان کے زیر اہتمام بلوچستان کی ثقافتی وراثت کی بحالی و تحفظ کے سلسلے میں سکندر جمالی آڈیٹوریم میں ایک روزہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا تقریب کے مہمان خاص ڈائریکٹر جنرل والڈ سٹی لاہور کامران لاشاری تھے۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری نور الامین مینگل، سیکرٹری سی اینڈ ڈبلیو ہاشم غلزئی سمیت دیگر بھی موجود تھے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری محکمہ ثقافت، سیاحت و اثار قدیمہ ظفر علی بلیدی نے شرکاء کو محکمہ کی جانب سے صوبے میں ثقافت، سیاحت و اثار قدیمہ کے حوالے سے کیے جانے والے اقدامات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کا پہلا میوزیم اس سال مکمل کرلیا جائے گا۔ جبکہ فنکاروں کی فلاح و بہبود کے لئے بھی اقدامات کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے۔

مہر گڑھ، چاکر قلعہ سبی، میری قلات (کیچ)، شاہی تمپ اور چوکنڈی کے قبرستان کے تحفظ اور بحالی کے لئے منصوبہ بندی کرلی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں مزید اثار قدیمہ کی تلاش کے لئے مزید سروئے بھی کیا جائے گا اور انہیں محفوظ کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل والڈ سٹی لاہورکامران لاشاری نے کہا کہ آثار قدیمہ ہمارا ورثہ ہیں جن کے تحفظ اور بحالی کے لئے ہر ممکن اقدامات کی ضرورت ہے انہوں نے اس سلسلے میں حکومت بلوچستان کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں مزید اقدامات اٹھائے جائیں اور نوجوان نسل کو اس سے آگاہ کیا جائے تاکہ اثار قدیمہ کے تحفظ کو یقینی بنانے میں مدد مل سکے۔