چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ پاکستان پائیدار امن و استحکام کی جانب گامزن ہے، مستقبل کے چیلنجز کا مقابلہ کر نے کے لئے معاشرے کے تمام طبقات کو مشترکہ جدوجہد کرنی ہوگی، نوجوانوں کو انفرادی و اجتماعی فوقیت کے حصول کے لئے قومی یکجہتی کے ساتھ صحیح سمت پر کام کرتے رہنا ہوگا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے جمعہ کو ہیڈکوارٹر سدرن کمانڈ کوئٹہ کا دورہ کیا جہا ں انہیں خوشحال بلوچستان پروگرام کے تحت منصوبوں پر پیشرفت سے آگاہ کیا گیا۔آرمی چیف نے خوشحال بلوچستان منصوبے کی تکمیل میں آسانی کے لئے صوبہ میں امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لئے فوج اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کاوشوں کو سراہابعد ازاں چیف آف آرمی اسٹاف نے وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کے ہمراہ کوئٹہ میں نو تعمیر شدہ نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) کیمپس کا افتتاح کیا جس کا انہوں نے جنوری 2017 میں اعلان کیا تھا۔
نسٹ کیمپس 2 سال 8 ماہ کی مدت میں مکمل کیاگیا ہے، یونیورسٹی کے پہلے بیچ میں 550طلباء وطالبات سول انجینئرنگ، کمپیوٹر سائنس میں بی ایس کریں گے جبکہ یونیورسٹی میں واٹر ریسورس انجینئرنگ مینجمنٹ، ٹنلنگ، مائننگ انجینئرنگ،کمپیوٹر اور الائیڈ سائنسز پروگراموں میں ایم ایس کی صلاحیت میں بھی اضافہ کیا جائیگا،آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنر ل قمر جاوید باجوہ نے بلوچستان کے مختلف تعلیمی اداروں سے تعلق رکھنے والے طلباء سے بھی خطاب کیا۔
انہوں نے بلوچستان کے باصلاحیت نوجوانوں کی تعریف کی اور طلبہ پر زور دیا کہ وہ مختلف شعبوں میں آئندہ مواقعوں کے حصول کے لئے خود کو قابل بنائیں،انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک مثبت رفتار کے ساتھ پائیدار امن و استحکام کی سمت اپنے سفر کے ارتقاء کے عمل سے گزر رہا ہے ملک کے نوجوانوں کو انفرادی اور اجتماعی فوقیت کے حصول کے لئے قومی یکجہتی کے ساتھ صحیح سمت پر کام کرتے رہنا ہوگا۔
انہوں نے مستقبل کے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لئے پاکستانی معاشرے کے تمام طبقات سے مشترکہ جدوجہد کرنے پر زور دیا۔دوسری جانب چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی کے دفتر کاافتتاح کیااورچیمبر آف کامرس و تاجر نمائندوں سے غیر رسمی گفتگو کی،آرمی چیف نے کہا کہ تاجر مستقبل میں بلوچستان میں آنے والی سرمایہ کاری کے مواقعوں سے فائد ہ اٹھائیں اور اپنے کاروبار کو وسعت دینے کے لئے استعداد کار کو بڑھائیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ دن دور نہیں جب بلوچستان ملک کا کاروباری مرکز بنے گا۔واضح رہے کہ ڈی ایچ کے نو تعمیر شدہ دفتر میں صارفین کو ریکارڈ، ٹرانسفر، معلومات سمیت دیگر سہولیات فراہم کی جائیں گی۔بلوچستان میں نسٹ کیمپس کے قیام سے عوام میں کافی خوشی پائی جاتی ہے کیونکہ بلوچستان کے نوجوانوں کو آنے والے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے زیور تعلیم سے آراستہ ہونا ضروری ہے کیونکہ انسانی وسائل کی ترقی سے نہ صرف معاشی اہداف بلکہ باصلاحیت اورہنر مند نوجوانوں پر مشتمل ایک بڑی کھیپ تیار ہوگی جو صوبہ اور ملک کی ترقی میں برائے راست اپنا کردار ادا کرے گی۔
بلوچستان میں اس وقت سب سے زیادہ توجہ انسانی حقوق پر دینے کی ہے جس پر ماضی میں توجہ نہیں دی گئی اور نتیجہ یہ نکلا کہ ہمارے نوجوان اس جدید دور میں پیچھے رہ گئے مگر اس طرح کی بہترین انسٹیٹیوٹ کے قیام سے مستقبل روشن اور تابناک دکھائی دے رہا ہے کیونکہ کوئی بھی معاشرہ تعلیم کے بغیر ترقی نہیں کرسکتا۔