کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ملک سکندرا یڈووکیٹ نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت پی ایس ڈی پی میں اپوزیشن حلقوں کو نظرانداز کررہے ہیں اپوزیشن کے شدید تحفظات ہیں غیر ملکی دورہ کے واپسی کے بعد بلوچستان اسمبلی کااجلاس بلائیں گے جس میں تمام تر صورتحال پر گفت وشنید کی جائے گی۔
وفاقی حکومت نے جمعیت علماء اسلام کے آزادی مارچ کو روکنے کی کوشش کی تو اسلام آباد کی بجائے پورے ملک کو جام کرینگے وفاقی حکومت مولانا فضل الرحمان کے گرفتاری کی غلطی نہ کرے۔
ان خیالات کااظہارانہوں نے غیر ملکی دورے کے روانگی سے قبل اپوزیشن چیمبر میں میڈیا کے گروپ سے بات چیت کرتے ہوئے کیا اپوزیشن ملک سکندر ایڈووکیٹ نے کہاہے کہ بلوچستان حکومت صوبے کوبہتر انداز میں نہیں چلا رہیں اپوزیشن نے حکومت کے ساتھ بہت تعاون کیا مگر حکومت کا رویہ دیکھ کر ہمیں بہت افسوس ہوا پی ایس ڈی پی میں ایک بار پھر اپوزیشن حلقوں کونظر انداز کیاجارہا ہے جس پر اپوزیشن جماعتوں کے تحفظات ہیں۔
اگر حکومت نے پی ایس ڈی پی کے معاملے پر تحفظات دور نہیں کئے تو آئندہ چند دنوں میں بلوچستان اسمبلی کااجلاس بلا کر تمام ترتفصیلات پرگفتگو کرینگے کیونکہ حکومت عوامی مسائل کو نظرانداز کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیرداخلہ کا جمعیت علماء اسلام کے دھرنے سے متعلق بیان کو اہمیت نہیں دیتے وفاقی وزیرداخلہ خود تنخواہ پر کام کررہے ہیں جمعیت علماء اسلام حکومت کے خاتمے کے تحریک کے حوالے سے پر امن احتجاج کررہے ہیں۔
اس سے قبل بھی ملک بھر میں 15ملین مارچ کئے وہاں پرتو حکومت اور ان کے املاک کو کوئی نقصان نہیں پہنچا یا اور 16واں ملین مارچ میں بھی قانون کوہاتھ میں نہیں لیں گے اگر وفاقی حکومت نے کوئی غلطی کی اور جمعیت علماء اسلام کے آزادی مارچ میں رکاوٹیں پیدا کرنے کی کوشش کی تو اس کے خطرناک نتائج برآمد ہونگے اور اس کی تمام تر ذمہ داری حکومت وقت پرعائد ہوگی انہوں نے کہا کہ اگر مولانافضل الرحمان کو گرفتار کرنے کی کوشش کی تو اس کے منفی اثرات مرتب ہونگے۔