گوادر: کلانچی پاڑہ گوادر کی آبادی کاشمار گوادر شہر کی قدیم آبادیوں میں ہوتا ہے۔بیو روکر یسی کالج کی اراضی پر تجا وزات کی آڑ میں پوری آباد ی کو جبر ی طور پر بے دخل کر نے کا منصوبہ تیار کرچکی ہے۔ سابقہ صوبائی وزیر میر غفور کلمتی اور میر شیر محمد کلمتی کی کاوشوں سے بے گھر افراد کو کلانچی پاڑہ میں بسایا گیا۔
کسی بھی صورت اپنی املاک سے دستبر دار نہیں ہونگے۔ 27ستمبر کو ڈی سی آفس تک جلوس نکال کر یا د داشت پیش کرینگے۔ کلانچی پاڑہ گوادر کے مکینوں کی پر یس کانفرنس۔ معروف سیاسی شخصیت میر ارشد کلمتی اور باپ پارٹی کے رہنماؤں کی بھی پر یس کانفرنس میں شرکت۔ مکینوں سے یکجہتی کااظہار کیا۔ کلانچی پاڑہ گوادر کے مکینوں نے کسی دوسری جگہ منتقل ہونے سے انکار کر دیا ہے اس کا اعلان گزشتہ روز کلانچی پاڑہ کے مکینوں ٹھیکیدار یعقوب کلانچی اور ایو ب کلانچی سمیت دیگر نے پر ہجوم پر یس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ کلانچی پاڑہ کی آبادی کا شمار بھی گوادر شہر کی قد یم آبادیوں میں ہوتا ہے اور یہاں پرآباد لوگ تین مرحلوں میں آکر آباد ہوئے جس کا آ غاز 1985سے ہوا پھر 1992اور 1997میں کلانچ اور دشت ضلع گوادر کے مختلف دیہی علاقوں کے مکین سیلاب اور دیگر وجوہات کی بناء پر یہاں آکر بس گئے۔
اس ضمن میں اس وقت کے ایم پی اے میر غفور کلمتی اور علاقائی شخصیت میر شیر محمد کلمتی نے اپنی ذاتی کوششوں اور سابقہ وزیر اعلیٰ بلوچستان جام محمد یوسف عا لیانی مرحوم کی ہدایت پر مزکورہ دیہی علاقوں کے سیلاب متاثر ین وغیر ہ کو لاکر یہاں آباد کیا۔ انہوں نے کہا کہ کالج کی اراضی پر غیر قانونی تجاوزات کا بہا نہ بناکر کلانچی پاڑہ کے مکینوں کو بے دخل کر نے کو جو منصوبہ بنا یا گیا ہے وہ حقائق کے برعکس ہے کالج کی تعمیر کاآغاز 2004میں ہوا تھا اور ساتھ ہی سر اوان ایو نیو بھی تعمیر کی گئی جس کی زد میں آنے والے جائید اد مالکان جس میں ملا پیر محمد کلمتی سکنہ مجو کو دو متبادل پلاٹ، عبد الرحمن ولد رحمت ایک متبادل پلاٹ، علی ولد رحمت ایک متبادل پلاٹ، میاء ولد محمود ایک متبادل پلاٹ، یعقوب ولد عبدالرحمن چھ لاکھ روپے اور شے محمد پانچ لاکھ روپے بطور معاوضہ ادا کیئے گئے۔
اگر یہاں کی اراضی پر ناجائز قبضہ تھا تو پھر متاثر ین کو کیو ں معاوضہ دیا گیا اور یہ معاوضہ اس وقت کے ڈی جی برائے ڈی جی اے گوادر احمد بخش لہڑی کے حکم سے جاری کیئے گئے تھے جو جی ڈی اے کے ریکارڈ پر موجود ہوگا جبکہ اس حوالے سے ہمارے پاس دیگر اثبات بھی موجود ہیں جن کو ضرورت پڑنے پر اپنے حق میں پیش کرینگے۔
انہو ں نے کہا کہ ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ کلانچی پاڑی صدیوں سے آبادہے جی ڈی اے اور بیور و کر یسی کی گڑ ھ جوڈ کو مسترد کرتے ہیں کلانچی پاڑہ کے مکین اپنی اراضی سے کسی بھی صورت دستبر دار نہیں ہونگے اور نہ ہی ناکام گراب ہاؤسنگ اسکیم میں شفٹ ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے جائیداد کے تحفظ کے لیئے احتجاج کر ینگے پہلے مرحلہ میں 27ستمبرکو اہلیان کلانچی پاڑہ کی جانب سے ڈی سی آ فس تک جلوس نکالا جائے گا۔
جہاں ضلعی انتظامیہ کے سر براہ کو یاد داشت پیش کرینگے اگلے مرحلہ میں ڈی سی آفس کے سامنے احتجاجی کیمپ، عورت او ربچوں کے جلو س نکالے جائینگے جن کی تاریخوں کا اعلان عنقر یب کیا جائے گا۔
تاہم اس موقع پر موجود معروف سیاسی شخصیت میر ارشد کلمتی اور باپ پارٹی گوادر کے رہنماء محمد جان بلوچ نے کلانچی پاڑہ گوادر کے مکینوں کے موقف کی مکمل تا ئید کی اور ان کی جبری بے دخلی کی کوشش کی مزمت کرتے ہوئے کہا کہ اہلیان کلانچی پاڑہ کی آبادی شہر کی قدیم آبادی ہے ان کی جبری بے دخلی کسی بھی صورت قابل قبول نہیں۔
یہاں کی آبادی کالج کی تعمیر سے قبل آکر آباد ہوئی ہے ایم پی اے سے اپیل کر تے ہیں کہ کلانچی پاڑی کی جبری بے دخلی کے حوالے سے ہر فورم پر آواز بلند کریں اورحکومت کلانچی پاڑہ کے مکینوں کو بے دخل کر نے کی بجائے مالکان حقوق فراہم کرے۔ہم کلانچی پاڑہ کے مکینوں کے احتجاج میں ان کے شانہ بشانہ رہینگے۔