|

وقتِ اشاعت :   October 1 – 2019

کوئٹہ : اکیڈمک اسٹاف ایسو سی ایشن جامعہ بلوچستان کوئٹہ کے کابینہ کااجلاس زیر صدارت پروفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ منعقد ہوا اجلاس میں جنرل سیکرٹری پروفیسر عبدالباقی جتک،نائب صدر پروفیسر فرید خان اچکزئی سمیت تمام ممبران نے شرکت کی۔

اجلاس میں جامعہ بلوچستان کے اساتذہ کو درپیش تعلیمی،مالی اور تحقیقی مسائل پرتفصیلی بحث ہوا اور اس سلسلے میں اہم فیصلے کئے گئے اجلاس میں اس آمر پر سخت تشویش کااظہار کیا کہ جامعہ بلوچستان کے ایکٹ کے برعکس پرووائس چانسلر کی تعیناتیاں غیر قانونی طور پر کیگئی ہیں۔

کیونکہ جامعہ کے ایکٹ میں ایک پراوائس چانسلر کی پوزیشن ہے جبکہ چند دن پہلے ایک ایسے شخص کو پرو وائس چانسلر متعین کیاگیا ہے جو 2007میں جامعہ کی خطیر رقم پر پی ایچ ڈی کیلئے لندن گیا لیکن پی ایچ ڈی مکمل کرنے کے باوجود واپس نہیں آیا اور حکومت پاکستان نے مفرور قرار دیا جامعہ بلوچستان میں ان کے خلاف کیس چل رہا تھا لیکن اس کو غیر قانونی طور پر ووئس چانسلر متعین کیا جو ناقابل قبول ہے۔

بیان میں گورنر بلوچستان /چانسلر جامعہ بلوچستان سے مطالبہ کی گئی کہ پرووائس چانسلر کے آرڈرز کو منسوخ کیا جائے بصورت دیگر اس کیخلاف حقائق پر مبنی پمفلٹ تقسیم چانسلر کی پوسٹ پر تعیناتی عمل میں لائی جائیں اجلاس میں وفاقی حکومت کی جانب سے یونیورسٹیوں کی بجٹ میں کٹوتی کو تعلیم دشمن اقدام قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ بجٹ میں فوری طور پر اضافہ کیا جائے اس بابت پورے ملک میں فپواسا کے پلیٹ فارم سے احتجاجی کال دیا جائے گا۔

اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ 5اکتوبر کو ورلڈ ٹیچرز کی مناسبت سے بروز جمعہ 4اکتوبر دن گیارہ بجے کوجامعہ میں ریلی نکالی جائے گی تمام اساتذہ کرام سے اپیل کی گئی ہے کہ ریلی میں بھر پور شرکت فرمائیں اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ ا ساتذہ کو درپیش مسائل کے حوالے سے تفصیلی ڈرافٹ وائس چانسلر سیکرٹریٹ میں جمع کرا یا جائے گا اور اس بابت عنقریب وائس چانسلر سے ملاقات کی جائے گی۔

آخر میں جامعہ سنڈیکٹ کے انتخابات کو بار بار ملتوی کرانے کے عمل کوانتخابات میں مداخلت قرار دیا اور اساتذہ کرام سے اپیل کی کہ پروفیسر ورسٹی پینل کے تمام نامزد امیدواروں کو اپنا قیمتی ووٹ دیکر کامیاب بنائیں۔