|

وقتِ اشاعت :   October 2 – 2019

کوئٹہ:  وزیراعظم کی جانب سے وفاقی کابینہ میں ردوبدل کا اشارہ ملتے ہی بلوچستان عوامی پارٹی سے تعلق رکھنے والے اراکین قومی اسمبلی و سینیٹرز نے وفاقی کابینہ میں جگہ بنانے کیلئے تگ و دو شروع کردی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ میں ایک مزید وزارت کے حصول اور وفاقی وزیر دفاعی پیداوار زبیدہ جلال کے قلمدان کی تبدیلی کیلئے بلوچستان عوامی پارٹی طویل عرصے سے پاکستان تحریک انصاف سے رابطے کررہی تھی تاہم وزیراعظم عمران خان اس سلسلے میں کوئی پیش قدمی نہیں کررہے تھے جسکی وجہ یہ تھی کہ مسلم لیگ ق بھی ایک مزید وزارت کی خواہش مند تھی ایسی صورتحال میں وزیر اعظم عمران خان ایک اتحادی کو خوش جبکہ دوسرے کو ناراض نہیں کرسکتے چند ماہ قبل بلوچستان عوامی پارٹی کے ایک سینیٹر اور ایک رکن قومی اسمبلی وفاقی کابینہ کا حصہ بننے کے خواہش مند تھے۔

جبکہ اب جب وزیراعظم عمران خان نے کابینہ میں ردوبدل کا عندیہ دیا ہے تو بلوچستان عوامی پارٹی کی سوئی ہوئی خواہش پھر جاگ گئی ہے لیکن ذرائع کا کہناہے کہ اب بلوچستان عوامی پارٹی کے دو اراکین قومی اسمبلی و دو سینیٹرز میں وفاقی کابینہ کا حصہ بننے کی دوڑ جاری ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ میں زبیدہ جلال کی موجودگی کے بعد بلوچستان عوامی پارٹی کے حلقوں کا پارٹی صدر پر دباؤ ہے کہ کسی پشتون کو موقع دیا جائے اسکے لئے دو سینیٹرز اور ایک رکن قومی اسمبلی کے درمیان مقابلہ جاری ہے اور بلوچ علاقے سے تعلق رکھنے والے ایک سینیٹر کا نام بھی لسٹ میں موجود ہے اور اس سینیٹر کو چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے کافی قریب گردانا جاتا ہے جبکہ دوسری جانب ذرائع کا یہ بھی کہناہے کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے صرف وزراء کا تبدیلی کا عندیہ دیا ہے تاحال اس سلسلے میں کسی اتحادی جماعت کو کتنا حصہ دیا جائے گا یہ واضح نہیں ہے۔