کوئٹہ: بلوچستان کے وکلا نمائندوں نے چیف جسٹس بلوچستان کو ریٹائرمنٹ کے دوران الوداعی پارٹی تقریب کی دعوت نہ دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ جب سے چیف جسٹس صاحبہ نے اپنے عہدے کا حلف اٹھایا اس دن سے وکلا نمائندوں کو کبھی بھی اعتماد میں نہ لیا ہے حالانکہ ہمیشہ وکلا نے بار بینچ کے درمیان آہم آہنگی کا مظاہرہ کیا ہے عدالتی نظام کو مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔
بیان میں کہا کہ چیف جسٹس صاحبہ کی حلف برداری کے بعد وکلا اور عوام نے ان کا خیر مقدم کیا اور توقع کا اظہار کیا کہ وہ عدلیہ کے وقار کو بہتر بنائیں گے اور میرٹ اور انصاف کو عام کریں گے اور ذاتی مفادات کے برعکس اپنے خدمات سر انجام دیں گے۔
اپنے اسٹاف اور ماتحت جوڈیشل آفیسران کے معیار کو بہتر بنانے کیلئے میرٹ کو ترجیعی دیں گے بدقسمتی وہ اس ایسے کرنے میں ناکام ہوئے ہیں بلکہ صوبائی حکومت کی جانب سے میرٹ کے برعکس ریٹائر ہونے والے ملازمین کے دوبارہ تقرری پر بحثیت سربراہ عدالت عالیہ خاموشی اختیار کی جس سے عدالت کے ساکھ کو متاثر کیا۔
بیان میں کہا کہ بار نے ہمیشہ ملک کے اندر آئین و قانون کی بالدستی انصاف پر مبنی عدالتی نظام کو مضبوط بنانے کیلئے اپنا کردار ادا کیا بدقسمتی موجوڈیشل سسٹم میں من پسند لوگوں کو نوازنے اقربا پروری عروج پر ہے جو کہ بار باڈیز کیلئے ناقابل قبول ہے۔