ڈھاڈر: ڈھاڈر سوئی گیس کی ظلم زیادتیاں جاری صارفین کو ہزاروں روپے کا بلز تھمائے گئے صارفین کا احتجاج گیس لوڈشیڈنگ اور پریشر نہ ہونے کے برابر ہے ایسے میں صارفین کو ہزاروں روپے کے بلزیک مشت دینا ظلم ہے بلوں کی درستگی نہیں کی گئی تو احتجاج کرینگے صارفین۔
تفصیلات کے مطابق ڈھاڈر میں سوئی گیس صارفین کوبلوں کی ادائیگی کیلئے دی جانے والے بلز اس وقت صارفین کیلئے بجلی کے جھٹکے بنے جب ہر ایک صارف کو ہزاروں کے بل دیئے گئے جسے دیکھتے ہی صارفین آپے سے باہر ہوگئے۔
انہوں نے اپنے بلز مقامی صحافیوں کو دکھاتے ہوئے کہا کہ موسم گرما میں عوام کی اکثریت سرد علاقوں کی جانب نقل مکانی کرتے ہیں اور یہاں گرمیوں میں گھروں کو تالے لگے ہوتے ہیں۔
سوئی گیس استعمال نہ ہونے کے برابر ہے صرف گیس میٹر چارجز کی مد میں چند سو روپے بنتے ہیں جو دینے کیلئے تیار ہیں لیکن سوئی گیس انتظامیہ نے گیس استعمال نہ ہونے علاوہ بھی ہزاروں روپے کے بلز دیئے ہیں جو سمجھ سے بالاتر ہیں جنہیں جمع کرنے کیلئے ہمارے پاس اتنے پیسے بھی نہیں ایک طرف مہنگائی میں بمشکل گھرکا گزارہ کر رہے ہیں۔
ایسے میں گیس بلز کے چار گنا اضافی چارجز ظلم کی انتہاء ہے گیس صارفین نے جب اس بابت زونل منیجر سوئی گیس ڈھاڈر سے رابطہ کیاتو انہوں نے اپنا موقف میں الزام عائد کرتے ہوئے بتایا کے موصوف آفیسر مختلف حیلے بہانوں سے عوام کو مختلف چارجز کا کہہ کے اپنی ذمہ داریوں سے عاری نظر آتے ہیں۔
ڈھاڈر کے شہریوں نے سوئی گیس کے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ ڈھاڈر میں سوئی گیس کے بلوں میں اضافی چارجز کی کٹوتی کرکے بلوں کو فی الفور درست کیا جائے بصورت دیگر ڈھاڈر کے عوامی حلقے ناجائز چارجز کو کسی بھی صورت قبول نہیں کرینگے اور پر امن احتجاج کرینگے جسکی تمام تر ذمہ داری سوئی گیس ڈھاڈر پر عائد ہوگی۔