کوئٹہ: چیمبر آف کامرس انڈسٹری کوئٹہ بلوچستان کے سینئر نائب صدر بدر الدین خان نے کہا ہے کہ بلوچستان میں قانونی طریقے سے تجارت کرنے والوں کو دیوار سے لگانے کیلئے یوٹی ٹیکس ڈرائی پورٹ کلیئرنس کے باوجود چیک پوسٹوں پرٹرکوں کو روکا جارہا ہے۔۔24 گھنٹوں کے اندر ہمارے تحفظات دور نہ کئے گئے تو پاک ایران اور پاک افغان سرحدوں پر سے درآمدات بند کرکے انتہائی سخت قدم اٹھائیں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی اس موقع پر چیمبر آف کامرس کے سابق صدر جمعہ خان بادیزئی، عالمگیر خان، اظہر خورشید، حاجی یاسین رئیسانی، موسیٰ خان کاکڑ، حاجی منور ودیگر بھی موجود تھے۔ بدر الدین خان نے مزید کہا کہ چیمبر آف کامرس نے صوبے میں قانونی تجارت کے فروغ اور غیر قانونی تجارت کی حوصلہ شکنی کیلئے ہمیشہ اداروں کی معاونت کی ہے۔
تاہم اس کے باوجود صوبے میں قانونی طریقے سے تجارت کرنے والوں کو دیوار سے لگایا جارہا ہے جس سے صوبے میں درآمدات کی صنعت جس سے ہزاروں افراد کا روزگار وابستہ ہے بند ہورہی ہے اور تاجر برادری انتہائی نامساعد حالات سے گزرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی ادارے کہہ رہے ہیں کہ کاروبار کرو اور حکومت کو ٹیکس دو لیکن اسکے برعکس چیف کلیکٹر کوئٹہ ایف بی آر اسلام کا عملہ قانونی تجارت کو مختلف بہانوں سے بند کرنے کی کوشش کررہے ہیں انہوں نے الزام عائد کیا کہ دانستہ طور پر سمگلنگ کو فروغ دیا جارہاہے۔
ایران سے درآمد ہونے والی تمام اشیاء باقاعدہ ڈیوٹی ٹیکس کے بعد کسٹم کلیئر کیا جاتا ہے لیکن ڈرائی پورٹ سے کلیئرنس کے بعد کلکٹر پرونٹو کا اسٹاف مختلف بہانوں سے بلوچستان قائم کسٹم کی مختلف چیک پوسٹوں پر ٹرکوں کو روک دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں تعینات چیف کلکٹر کوئٹہ تاجروں سے تعاون نہیں کررہے نہ کسی سے ملاقات کرنا گوارا کرتے ہیں کوئی مشکل یا پریشانی انہیں گوش گزار کرائی جائے اس پر بھی کوئی ایکشن نہیں لیا جاتا۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ ایف بی آر کلیکٹریٹ اسلام آباد کے کہنے پر ہر دوسرے دن درآمد ہونے والی اشیاء کو مختلف بہانوں سے روکاجارہا ہے جس سے لگتا ہے کہ کوئٹہ کلکٹریٹ کو بلوچستان کے تاجروں اور تجارت سے کوئی غرض نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے مسائل کو فوری حل کیا جائے اگرایف بی آر اور چیف کلکٹر سمگلنگ چاہتے ہیں تو ہم قانونی درآمدات اور برآمدات بند کرکے تمام پورٹس بند کردینگے۔
انہوں نے کہا کہ انجمن تاجران سیاسی ومذہبی جماعتوں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں کو اعتماد میں لیکر جلد آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کرینگے۔