خضدار: نیشنل پارٹی ضلع خضدار کے زیر اہتمام وفاقی حکومت کی جانب سے نیشنل کوسٹل ڈولیمنٹ اتھارٹی کے قیام،ضلعی انتظامیہ خضدار کی جانب سے عوام کے ساتھ ہونے والے نا انصافیوں،مختلف محکموں میں درجہ چہارم کے اسامیوں پر دوسرے اضلاع کے لوگوں کی تعیناتی اور اور لینڈ مافیا کی جانب سے زمینوں پر قبضہ کرنے کے خلاف،ریلی پارٹی کے ضلعی صدر عبدالحمید ایڈووکیٹ،سابق میئر خضدار میر عبدالرحیم کرد میر اشرف علی مینگل،کی قیادت میں پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ سے برآمد ہو کر شہر کے مختلف راستوں سے ہوتی ہوئی پریس کلب کے سامنے مظاہرے کی شکل اختیار کی۔
مظاہرین سے نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر عبدالحمید ایڈووکیٹ،سابق میئر خضدار میر عبدالرحیم کرد،ضلعی جنرل سیکرٹری میر اشرف علی مینگل،بی ایس او کے مرکزی سیکرٹری جنرل نادر بلوچ،بی ایس او کے سابق چیئرمین امین دوست بلوچ،رئیس بشیر احمد مینگل،مزدور رہنماء عبدالحمید کھیازئی،ریحانہ مینگل،عبدالوہاب غلامانی،محمد اکرم بلوچ و دیگر نے خطاب کیا۔
مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ نیشنل کوسٹل ڈولپمنٹ اتھارٹی کے نام پر وفاق صوبے میں کھل کر مداخلت کرنا شروع کر دیا ہے نیشنل کوسٹل ڈولیمنٹ اتھارٹی کا قیام ہماری ان خدشات کو ثبوت فراہم کرتی ہے کہ وفاقی حکومت گوادر کی ترقی کے آڑ میں بلوچ قوم سے اس کی تشخص چھیننے کی کوشش کر رہی ہے ہمیں افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ آج وہ تمام قوتیں جو کل ساحل و وسائل کے نام پر سیاست کر رہے تھے آج جب ان کی نمائندگی ہے۔
قومی اسمبلی میں حکومت کے اتحادی بھی ہیں آج وفاقی حکومت کی جانب سے بلوچستان میں مداخلت کرنے اور گوادر کوسٹل ہائی وے جیسے اداروں کے قیام پر ان کی خاموشی معنی خیز ہے مقررین نے خضدار انتظامیہ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ضلعی انتظامیہ نہ صرف نیشنل پارٹی کو نظر انداز کر رہی ہے بلکہ پارٹی کے حقیقی کارکنان کے خلاف انتقامی کاروائیاں بھی کر رہا ہے ہم ضلعی انتظامیہ خصوصاً ڈپٹی کمشنر خضدار کو خبردار کرنا چاہتے ہیں کہ نیشنل پارٹی اپنے کارکنوں اور عوام الناس کو کسی صورت تنہاء نہیں چھوڑی گی باقی معاملات میں ہم خاموش رہ سکتے ہیں مگر جہاں عوام اور ہمارے کارکنان کو تکلیف ہو گی وہاں ہماری خاموشی ممکن نہیں۔
مقررین نے مختلف محکموں کے درجہ چہارم کے اسامیوں پر دوسرے اضلاع کے لوگوں کی تعیناتی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلی میں خضدار کے نمائندے خاموش بیٹھے ہیں اور وزراء و حکومتی اراکین دوسر ے اضلاع کے لوگوں کو خضدار کے اسامیوں پر تعینات کر کے خضدار کے بے روزگار نوجوانوں کی حق تلفی کر رہے ہیں جب یہاں سے نمائندگی نیشنل پارٹی کے ہاتھوں میں تھی۔
ہم نے تمام محکموں میں یہاں کے مقامی لوگوں کے حقوق کا تحفظ کیا جتنے لوگ تعینات ہوئے سب کا تعلق ضلع خضدار ہی سے تھا انہوں نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جتنے بھی نان لوکل اسٹاف تعینات کئے گئے ہیں ان کی تعیناتی منسوخ کر کے مقامی لوگوں کو ان کا حق دیا جائے۔
نیشنل پارٹی اور بی ایس او کے رہنماوں کا کہنا تھا کہ ٖخضدار کو امن کا تحفہ نیشنل پارٹی کی حکومت خاص کر ڈاکٹر مالک بلو چ،سردار محمد اسلم بزنجو اور میر حاصل خان نے اپنی کوششوں سے دیا مگر موجودہ ضلعی انتظامیہ کی غلط حکمت عملی کی وجہ سے چھوٹے موٹے وارداتیں شروع ہو گئی ہیں جو اس بات کی علامت ہے کہ کہیں خضدار میں دوبارہ امن و امان کا مسئلہ پید ا نہ ہو اس لئے ہم ضلعی انتظامیہ سے گزارش کرنا چاہتے ہیں کہ وہ اس متعلق بغور جائزہ لیں۔
اس کے علاوہ شہر میں لینڈ مافیا بڑی تیزی سے عوامی زمینوں پر قبضہ کر رہی ہے لینڈ مافیا کے سر پر جس کا بھی ہاتھ ہے وہ ہم جانتے ہیں لہذا بلا امتیاز کاروائی کی جائے مقررین نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی،وفاقی وزیر مواصلات کو تنقید کا نشانہ بنااتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ پر شہید سکندر آباد تا بیلہ موٹروے پولیس تعینات نہیں جس کی وجہ سے اس سیکشن میں حادثات معمول بن گئے ہیں نیشنل پارٹی یہ مطالبہ کرتی ہے کہ مزکورہ سیکشن پر موٹروے پولیس کی تعیناتی کو ہر صورت یقینی بنانے کے ساتھ اس قومی شاہراہ کو ڈبل کرنے کے لئے فوراً اقدامات کا آغا ز کیا جائے